صوبہ پنجاب میں ہونیوالی اس دل دہلادینے والی واردات میں ڈرائیور سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے۔
EPAPER
Updated: August 23, 2024, 12:47 PM IST | Agency | Islamabad
صوبہ پنجاب میں ہونیوالی اس دل دہلادینے والی واردات میں ڈرائیور سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک میں جمعرات کو ایک اسکول وین پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو بچے ہلاک اور ۵؍ بچوں سمیت ۶؍ افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نےاس معاملے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈھیری کوٹ کے علاقے میں اس گھناؤنے حملے میں دو بچوں کی موت ہوئی اور پانچ بچے زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام بچوں کی عمریں ۱۰؍ سے۱۲؍ سال کے درمیان تھیں۔ واقعے میں اسکول وین کا ڈرائیور بھی زخمی ہوا۔ رپورٹ کے مطابق زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔
صوبہ پنجاب پولیس کے ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) بابر سرفراز الپا نے بتایا کہ یہ واقعہ باہمی رنجش کی وجہ سے انجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’گولیاں ڈرائیور کو نشانہ بنا کر چلائی گئیں، لیکن بچے بھی اس کی زد میں آ گئے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے:’’روس یوکرین تنازع میں ہندوستان اہم اور انتہائی تعمیری کردار ادا کر سکتا ہے‘‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ زرداری نے ایک بیان میں کہا ’’معصوم بچوں کو نشانہ بنانا ایک ظالمانہ اور شرمناک حرکت ہے۔ ‘‘ اے پی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کا ماننا ہےکہ اس حملے کا ہدف وین کا ڈرائیور تھا۔ اس ضمن میں پولیس اہلکار محمد شکیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ’’ ابتدائی تحقیقات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اس وین کے ڈرائیور کی کسی کے ساتھ دشمنی تھی۔ ‘‘ علاوہ ازیں پولیس اہلکار عثمان حیدر کے مطابق ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ معاملہ دو خاندانوں کے مابین جھگڑے سے منسلک ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ہم دہشت گردی کے امکان‘‘ کے حوالے سے بھی تفتیش کر رہے ہیں۔ حملے کی ذمہ داری کسی نہیں لی ہے۔