پاکستانی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے سرکاری ڈیٹا کے مطابق دنیا بھر میں ۸۸؍ ممالک میں ۲۰؍ ہزار سے زائد پاکستانی شہری مقید ہیں۔ متحدہ عرب امارات اور سعودی عربیہ میں مقید پاکستانی شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
EPAPER
Updated: September 05, 2024, 10:20 PM IST | New Delhi
پاکستانی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے سرکاری ڈیٹا کے مطابق دنیا بھر میں ۸۸؍ ممالک میں ۲۰؍ ہزار سے زائد پاکستانی شہری مقید ہیں۔ متحدہ عرب امارات اور سعودی عربیہ میں مقید پاکستانی شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
پاکستانی حکومت کے سرکاری ڈیٹا کے مطابق فی الحال دنیا بھر ۸۸؍ ممالک میں ۲۰؍ ہزار سے زائد پاکستانی شہری قید ہیں۔ سعودی عربیہ اورمتحدہ عرب امارات میں پاکستانی قیدیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ جمعرات کو شائع کی گئی دی ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ ، جس میں سرکاری ڈیٹاکاحوالہ بھی دیا گیا ہے، کے مطابق ’’ ان میں سے ۶۸؍ پاکستانی قیدیوں کو یا تو سزائے موت سنائی گئی ہے، یا انہیں کسی جرائم ، جیسے دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ ، کیلئے مجرم قرار دیا گیا ہے۔قیدیوں کی اکثریت متحدہ عرب امارات (۵؍ ہزار ۲۹۲؍ )اور سعودی عربیہ (۱۰؍ ہزار ۴۳۲؍)میں ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ہریانہ: عارضی سرکاری صفائی ملازمت کیلئے ایک لاکھ سترہزار افراد نے درخواست دی
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ۸۸؍ ممالک میں قید افراد کی مکمل تعداد کا ۷۴؍ فیصد حصہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عربیہ میں ہے۔ اس کے علاوہ ۴۶۳؍ پاکستانی ملائیشیا،۳۲۱؍ برطانیہ اور ۵۷۸؍ عمان میں ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیاہے کہ اس میں سے متعدد قیدی ترکی، بحرین،ایران، چین، امریکہ اور جرمنی میں ہیں۔ ایک بار قید ہونے کے بعد ان قیدیوں کو اکثر درست مناسب قانونی نمائندگی، منصفانہ مترجم اور پاکستانی سفارتخانے کی کافی مدد کے بغیر مقامی قانونی سسٹم کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔