• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستانی حکومت مجھے جیل میں رکھنے کیلئے آئینی ترمیم کرنا چاہتی ہے:عمران خان

Updated: September 17, 2024, 3:15 PM IST | Islamabad

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انہیں مزید جیل میں رکھنے کیلئے آئینی ترمیم کرنا چاہتی ہے ، اس کے علاوہ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ عدلیہ پر قابو پاکر اسے کمزور کرنا چاہتی ہے۔

Former Pakistani Prime Minister Imran Khan. Photo: INN
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ تصویر: آئی این این

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے بانی عمران خان نے متوقع آئینی تبدیلیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئینی ترمیم عدالیہ کو زیر اثر کرنے اور انہیں مزید جیل میں رکھنے کیلئے کی جا رہی ہے۔۷۱؍ سالہ سابق کرکٹر سے سیاستداں بنے عمران خان اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے رسمی گفتگو کر رہے تھے، جہاں وہ گزشتہ سال اگست سے قید ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے عدلیہ کو غرق کرنے کا ارادہ کر لیا ہے، اور یہ سب انتخابی بد عنوانی کو چھپانے کی خاطر کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ’’ اگر انتخاب کے اصل نتائج ظاہر ہوجائیں تو یہ سارا معاملہ پلٹ جائے گا۔ حکومت سپریم کورٹ کے ڈر سے نئی آئینی عدالت قائم کر رہی ہے۔حالانکہ اس سے ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ میں شامل ہونے پر اسرائیل افریقی تارکین وطن کو شہریت دے گا، حماس کی مذمت

عمران خان نے مزید کہا کہ’’ اس ترمیم کے پیچھے وہ لوگ ہیں جن کے مفادات بیرون ملک سے وابسطہ ہیں، وہ آزاد عدلیہ نہیں دیکھنا چاہتے۔ملک کا مفاد اور اشرافیہ کا مفاد آپس میں متصادم ہے۔‘‘افراط زر کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ’’ دبئی میں گزشت چھ ماہ میں ۴؍ ہزار کمپنیوں کا اندراج ہوا ہے ،اور یہاں پاکستان میں قرض لے کر ملک چلایا جا رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ حکومت افراط زر پر قابو پانے میں ناکام ہے۔‘‘ انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انہیں دوبارہ لانے کیلئے عدلیہ کو تباہ کر رہی ہے۔انہیں لگتا ہے کہ ہم خاموش رہیں گے، لیکن اگر ایسا ہوا توہم اس کے خلاف سخت احتجاج کریں گے۔اسی کے ساتھ انہوں نے احتساب بیورو قوانین میں ترمیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، کہ کس طرح بدعنوانی کے اربوں روپئے معاف کرنے کیلئےیہ سب کیا گیا۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ ججوں کو دھمکانے اورحزب اختلاف کو دیوار سے لگانے سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوگا۔اور نظم ونسق کی صورتحال ابتر ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھئے: شملہ: پر تشدد مظاہروں میں شامل بی جے پی اور وی ایچ پی کے۵۰؍ ارکان کے خلاف مقدمہ

عمران خان نے ۲۱؍ ستمبر کو ایک پرامن احتجاج کا اعلان کیا، ساتھ ہی عوام سے اپنے حقوق کے دفاع اور عدلیہ کی آزادی کی خاطر اس احتجاج میں شرکت کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے آئینی ترمیم کومبینہ طور پر عدلیہ پر قابو پانے کی کوشش سے تعبیر کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK