پاکستان کی ایک عدالت نے بدھ کو سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف ۱۹۰؍ ملین پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 12:30 PM IST | Inquilab News Network | Islamabad
پاکستان کی ایک عدالت نے بدھ کو سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف ۱۹۰؍ ملین پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ بدعنوانی معاملے کی سماعت کر ہے جج جاوید رانا نے سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جو وہ ۲۳؍ دسمبر کو سنائیں گے۔ استغاثہ اور دفاع دونوں فریقوں کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اس معاملے کا اختتام ہوا۔ قومی احتساب بیورو نے دسمبر ۲۰۲۳ء میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت چھ دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے قومی خزانے کو ۱۹۰؍ ملین پاؤنڈ ( ۵۰؍ ارب روپئے) کا نقصان پہنچایا ہے۔ تاہم عمران خان اور بشریٰ بی بی پر ہی مقدمہ چلایا گیا، کیونکہ بقیہ ملزمین ملک سے باہر تھے۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان ایک ساتھی سے زیادہ کچھ نہیں :بنگلہ دیشی وزیر
برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے پراپرٹی تاجر کے ساتھ سمجھوتے کے تحت پاکستان کو واپس کئے گئے ۵۰؍ ارب روپئے کے غلط استعمال کےاطراف یہ مقدمہ گردش کرتا ہے۔اس میں مبینہ طور پر فنڈز قومی خزانے کیلئے تھا لیکن اس کا استعمال عمران خان کی القادر یونیورسٹی قائم کرنے میں کیا گیا۔ جبکہ بشریٰ بی بی پر القادر ٹرسٹ کی ٹرسٹی کے طور پر اس تصفیہ سے فائدہ اٹھانے کا الزام ہے، جس میں جہلم میں القادر یونیورسٹی کیلئے ۴۵۸؍ کنال اراضی حاصل کرنا بھی شامل ہے۔