• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان: مجھے کچھ ہوا تو فوج اور آئی ایس آئی ذمہ دار ہوں گے: عمران خان

Updated: August 27, 2024, 10:03 PM IST | Islamabad

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنی حالت کیلئے پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی ہوں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی کے دعویٰ کو دہرایا۔

Former Prime Minister of Pakistan Imran Khan. Photo: INN
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ تصویر: آئی این این

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھرکہا کہ ’’ان کی اس حالت کیلئے فوج اور آئی ایس آئی ذمہ دار ہیں‘‘ اور اپنی جان کا خطرہ خدشہ ظاہر کیا ہے۔ خیال رہے کہ عمران خان کو گزشتہ سال حراست میں لیا گیا تھا اور فی الحال وہ روالپنڈی کی ادیالہ جیل میں قید ہیں۔ عمران خان نے اپنے ایکس پوسٹ پر پاکستانی کے پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی کے دعوؤں کو دہراتے ہوئے کہا کہ حقیقی منشور والی حکومت ہی بنیادی اصلاحات کی منصوبہ بندی کر سکے گی۔پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے بانی نے مزید لکھا ہےکہ میری قید کے حوالے سے تمام انتظامی معاملات آئی ایس آئی کے قابو میں ہیں۔

میں دوبارہ کہہ رہا ہوں کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کیلئے فوج کے چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ذمہ دار ہوں گے۔خیال رہے کہ خان کا یہ بیان پاکستانی حکومت کے یہ کہنے کے بعد سامنے آیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے ۹؍ مئی ۲۰۲۳ء کے تشدد کے معاملات میں کارروائی فوجی عدالتوں کو سونپی جائے گی۔ قانونی معاملات کیلئے حکومتی ترجمان وکیل عقیل ملک نے کہا تھا کہ ’’۹؍ مئی ۲۰۲۳ء کے تشددمیں فوجی ایکٹ کے اطلاق کی ضرورت ہے کیونکہ فوج کی تصنیبات پر حملہ کر کے اسے نقصان پہنچایا گیا تھا۔‘‘

ٰیہ بھی پڑھئے: پوپ فرانسس کا اگلے ہفتے ایشیا دورہ، انڈونیشیا کی مسجد استقلال میں خطاب کریں گے

یاد رہے کہ ۹؍ مئی ۲۰۲۳ء کو پاکستانی رینجرز کے ذریعے عمران خان کی حراست کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں پرتشدد مظاہرےہوئے تھے جس کے بعد عمران خان کی پارٹی کے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کی پارٹی کے کارکنان نے مبینہ طور پر درجنوں فوجی تصنیبات کو نقصان پہنچایا تھا جن میں جنا ہاؤس ، میان ولی ایئر بیس اورفیصل آباد میں آئی ایس آئی کی عمارت شامل ہیں۔ ہجوم نے مبینہ طور پر راولپنڈی میں فوج کے ہیڈکوارٹرس پر بھی حملہ کیا تھا۔

خان نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’آئی ایس آئی نےو زیرآباد سے سی سی ٹی وی تصاویر چوری کی تھیں اور اسلام آباد میں ہونے والے حملے سے ایک رات قبل آئی ایس آئی نے جائےوقوع پر قبضہ کر لیا تھا۔ جیل میں میرے لئے حالات مشکل بنا دیئے گئے ہیں ۔ وہ عملہ جسے یہ یقین دہانی کیلئے رکھا گیا ہے کہ میرے کھانے میں زہر نہ ملایا جائے، چوتھی مرتبہ تبدیل کیا گیا ہے۔ 
انہوں نے جیل میں اپنی اہلیہ بشرہ بی بی کے حالات بتاتے ہوئے کہا کہ جب وہ عبادت کرتی ہیں تو چھت پر سے  چوہےگرتے ہیں اور عدالت کو اس تعلق سےآگاہ کیاجا چکا ہے۔ میں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اسلام آباد کی ریلی کو ملتوی کیوں کیا گیا تھا ۔یہ پوری حکومت جھوٹ کے سہارے چل رہی ہے ۔ یہاں تک کہ میں ان کے بارے میں خبریں پڑھنا بھی پسند نہیں کرتا ہوں۔محکمہ کے ساتھ میرا کوئی رابطہ نہیں ۔ اگر ہم ان سے مذاکرات کریں گے بھی تو وہ صرف ملک اور آئین کیلئے ہی ہوگا۔ 
انہوں نےاپنی پوسٹ میں بنگلہ دیش کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’بنگلہ دیش کے فوج کے چیف، چیف جسٹس اور پولیس کے چیف وہاں کی وزیر اعظم کے وفادار تھے لیکن جب عوام سڑکوں پر اتر آئے تو انہوں نے اپنے حقوق جیت لئے۔ حکومت پر تنقید کرنے والوں کو ڈجیٹل دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK