• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان:۹؍ مئی فساد میں پارٹی کا کوئی رکن ملوث ہوا تو معافی مانگوں گا: عمران خان

Updated: August 07, 2024, 11:04 PM IST | islamabad

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگر ۹؍ مئی کے تشدد میں ان کی پارٹی کا کوئی کارکن قصوروار پایا گیا تو وہ معافی مانگیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ۹؍ مئی فسادات کی سی سی ٹی وی تصاویروں کو عوامی کیا جائے تا کہ حقیقی مجرمین کی شناخت کی جا سکے۔

Imran Khan. Photo: INN
عمران خان۔ تصویر: آئی این این

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر ان کی پارٹی کا کوئی بھی کارکن ۹؍ مئی کے تشدد میں قصوروار پایا گیا تووہ معافی مانگیں گے۔ تحریک انصاف کے بانی نے راولپنڈی کی ادیالہ جیل میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ۹؍ مئی کے تشدد کی سی سی ٹی وی تصاویروں کوعوامی کیا جائے تا کہ فسادات کیلئے ذمہ دار حقیقی مجرمین کی شناخت ہو سکے۔ انہوں نے غیر رسمی گفتگو کے درمیان کہا کہ ’’اگر تحریک انصاف پارٹی کا کوئی بھی رکن ۹؍ مئی کے تشدد میں قصوروار پایا گیا تو میں معافی مانگوں گا۔ انہیں پارٹی سے نکال دوں گا اور اس بات کی یقین دہانی بھی کروں گا کہ انہیں سزا ملے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے کیلئے سب کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔عمران خان نے مزید کہا کہ ’’مجھے رینجرز نے گھسیٹا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ عالمی اور قومی سطح پر پاکستان کی معروف شخصیت کی کوئی قدرنہیں رہ گئی ہے! کیا اسی طرح میں معافی کا مستحق بھی نہیں ہوں؟ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش میں حالات معمول پر نہیں آئے، پولیس غائب، نظم و نسق میں دشواری

خان نے کہا کہ ان کی پارٹی کے کارکنان کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے اور ان میں سے سیکڑوں کو قید کر لیا گیا ہے۔ متعدد کارکنان کو انتخابات لڑنے کی اجازت نہیں دی گئی اور ان کی پارٹی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’۹؍ مئی کے تشدد کے متاثرین انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔میں نے بھی چیف جسٹس سے رجوع کیا تھا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی بھی کی تھی اور انہیں یہ بتایا تھا کہ ان کی عرضیوں کو نہیں سنا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف حکومت سے گفت و شنید نہیں کرے گی کیونکہ زیر اقتدار حکومت ۹؍ مئی کے تشدد میں دھاندلی کے بعد اقتدارمیں آئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جنہوں نے غلطی کی ہے انہیں بھی معافی مانگنی چاہئے۔خیال رہے کہ عمران خان کا یہ بیان، پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹنٹ گورنر جنرل احمد شریف چودھری کے پیر کو یہ دہرانے کے بعد کہ فوج چاہتی ہے کہ ۹؍ مئی کے تشدد میںملوث افراد معافی مانگیں اور انصاف کا سامنا کریں، کے بعد سامنے آیا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں ۹؍مئی کے تشدد کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ تشدد اس وقت پھوٹ پڑا تھاجب پاکستانی رینجرز نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے عمران خان کی پارٹی کے متعدد کارکنان کو بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK