پاکستان میں سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کے جرم میں پنجاب صوبے سے تعلق رکھنے والے عرفان نامی شخـص کو سیشن عدالت کے جج نے موت کی سزا سنائی۔ اسی کے ساتھ اس پر ایک لاکھ روپئے جرمانہ بھی عائد کیا۔
EPAPER
Updated: September 14, 2024, 10:13 PM IST | Islamabad
پاکستان میں سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کے جرم میں پنجاب صوبے سے تعلق رکھنے والے عرفان نامی شخـص کو سیشن عدالت کے جج نے موت کی سزا سنائی۔ اسی کے ساتھ اس پر ایک لاکھ روپئے جرمانہ بھی عائد کیا۔
پاکستان کی عدالت نے پنجاب صوبے سے تعلق رکھنے والے عرفان نامی شخص کو پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ پوسٹ کے خلاف سنیچر کو موت کی سزا سنائی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کے خلاف سخت ترین سزا کا قانون ہے، خصوصاً سزائے موت۔عدالت کے افسران نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ سرائے عالمگیر کی اڈیشنل سیشن عدالت کے جج شہباز اقبال نے عرفان کوگستاخ رسول کا مجرم قرار دے کر اسے موت کی سزا سنا دی۔ساتھ ہی اس پر ایک لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
یہ بھی پڑھئے: امبرناتھ میں کیمیکل کمپنی سے گیس کے رساؤ سے افرا تفری!
واضح رہے کہ عرفان نامی یہ شخص سرائے عالمگیر کی مقامی باشندہ ہے، یہ علاقہ لاہور سے ۲۰۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ عرفان کو اسی سال سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام کےخلاف مبینہ طور پر توہین آمیز تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔