ہندوستان کے دورے پر آئے پاکستان کے مندر کے پجاری نے بتایا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ اقلیتی برادری کی تمام عبادت گاہیں اور جائیدادیں انہیں واپس کر دی جائیں گی۔
EPAPER
Updated: February 22, 2025, 7:01 PM IST | Islamabad
ہندوستان کے دورے پر آئے پاکستان کے مندر کے پجاری نے بتایا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ اقلیتی برادری کی تمام عبادت گاہیں اور جائیدادیں انہیں واپس کر دی جائیں گی۔
ہندوستان کے ہندو مذہبی مقامات کا دورہ کرنے آئے پاکستان کے سب سے بڑے ہنومان مندر کے چیف پجاری سنت رام ناتھ مشرا نے بدھ کو کہا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ اقلیتی برادری کی تمام عبادت گاہیں اور جائیدادیں انہیں واپس کر دی جائیں گی۔ایودھیا میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے ہمیشہ ملک میں انتہا پسند گروہوں کے خلاف ہندوؤں کی جدوجہد میں ان کا ساتھ دیا ہے۔
ایودھیا میں بات کرتے ہوئے، مشرا نے کراچی کے پنچ مکھی ہنومان مندر کی جدوجہد کا ذکر کیا، جو تقسیم ہند کے وقت ۲۵؍ ہزار مربع فٹ پر پھیلا ہوا تھا،لیکن گزرتے وقت کے ساتھ اس کی زمین پر غیر قانونی قبضہ ہوتا گیا۔لیکن ۲۰۱۸ءمیں پاکستان کی سپریم کورٹ کے ایک تاریخی فیصلے کے بعد اسے بحال کردیا گیا۔انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا،’’ہم نے اپنی مندر کی زمین کیلئے ایک طویل جدوجہد کی۔ بہت سے سخت گیر گروہوں نے ہمارا مقابلہ کیا، لیکن ہم پاکستان کی سپریم کورٹ گئے اور تقسیم سے پہلے ہماری ملکیت والی تمام زمینوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔‘‘انہوں نے کہا،’’سپریم کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا، اور اس فیصلے کو پاکستانی فوج اورحکومت کی مکمل حمایت کے ساتھ فوری طور پرنافذ کر دیا گیا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی تمام عبادت گاہیں اور جائیدادیں انہیں واپس کر دی جائیں گی۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ ابھی بہت سے تعمیراتی کام باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ہمیں مندر کو ایک شاندار عمارت میں تبدیل کرنے میں مدد فراہم کرے جو دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکے، جس سے بالآخر پاکستان کی معیشت کو فائدہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: کیرالاہائی کورٹ: نفرت انگریزتقریر معاملے پربی جے پی لیڈر کی درخواست ضمانت مسترد
ہندوستان و پاکستان تعلقات کے بارے میں، مشرا نے ویزا پابندیاں کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں طرف کے لوگ دوستانہ تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی ہندو میری قیادت میں ہندوستان میں چار دھام یاترا کرنا چاہتے ہیں جبکہ ہندوستانی ہندو پاکستان کے قدیم مذہبی مقامات کی زیارت کرنا چاہتے ہیں، جن میں پشاور کا گورکھناتھ مندر، چٹی ہٹی کا شیو مندر، کراچی کا پنچ مکھی ہنومان مندر، اور اسلام آباد کا کرشنا مندر شامل ہیں۔