Updated: July 06, 2024, 8:03 PM IST
| Islamabad
پاکستان میں ایام محرم میں مسلکی تصادم پر قابو پانے اور نفرت انگیز مواد کو پھیلنے سے روکنے کیلئے پنجاب حکومت نے ۶؍ جولائی سے۱۱؍ جولائی تک سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے یو ٹیوب، فیس بک، انسٹاگرام ، وہاٹس ایپ اور ٹک ٹاک وغیرہ پر پابندی عائد کرنے کی درخواست دی ہے جس پر حتمی فیصلہ شہباز شریف کریں گے۔
محرم کے جلوس کا ایک منظر۔ تصویر : آئی این این
پاکستان میں محرم کےایام میں نفرت انگیز مواد کو پھیلنے سے روکنے اورامن و امان قائم رکھنے کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے یوٹیوب،انسٹاگرام، ٹک ٹاک، واٹس ایپ،فیس بک پر پابندی لگانے کا حتمی فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف لیں گے، پیغمبر اسلام کے نواسے کی شہادت کویادکئے جا نے والے اس مہینے میں ایک دوسرے کے فرقہ کے خلاف نفرت انگیزمواد کو پھیلنے سے روکنے کیلئے پنجاب حکومت نے اس پر پابندی عائد کرنے کی وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی۔ مسلمان عمومی طور پر اس مہینے کو جابرانہ حکومت کے خلاف مزحمت کی علامت کے طور پریاد کرتے ہیں، اور شیعہ حضرا ت ماہ محرم کے دس دنوں میں جلوس نکالتے ہیں، جو ۹؍ اور ۱۰؍ تاریخ کو ایک بڑے جلوس میں تبدیل ہو جاتا ہے،جبکہ سنی مسلمان جن کی شعیہ فرقے سے عقائد کی بنیاد پر اختلاف ہے انہیں بد عقیدہ قرار دے کر ان پر حملے کر تے ہیں ، ماضی میں ان جلوسوں میں ہوئے کئی بم دھماکےاس بات کے گواہ ہیں۔ دہشت گردوں کے مواصلاتی نظام کو متاثر کرنے کیلئے پاکستانی حکومت محرم کے دنوں میں حفاظتی اقدام کے طور پر انٹر نیٹ، موبائل فون نیٹورک، سوشل میڈیا کو معطل کرتی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: پاکستان: پنجاب حکومت کا محرم کے پیش نظر سوشل میڈیا ایپس پر پابندی کا اعلان
پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے ۶؍ جولائی سے ۱۱؍ جولائی تک نفرت انگیز مواد، جھوٹی خبروں پر قابو پانے کیلئے سوشل میڈیا تک رسائی کو معطل کرنے کی درخواست کی ہے۔اس ہفتہ ریاستی وزارت داخلہ نے خط لکھ کر وفاقی حکومت سے پوری ریاست میں فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام، یو ٹیوب، ایکس، ٹک ٹاک، وغیرہ پر پابندی لگانے کی درخواست کی، جبکہ وفاقی حکومت کااس معاملے میں موقف جدا ہے، وزارت داخلہ نے ایک ملاقات کے بعد بیان جاری کرکے کہا کہ اس معاملے میں حتمی فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف لیں گے، اور ریاست کی درخواست کو نہ یئ منظور کیا گیا ہے اور نہ ہی مسترد کیا گیا ہے۔ اس بیان سے یہ نہیں ظاہر ہو رہا کہ پنجاب کے علاوہ اور کس ریاست نے اس قسم کی درخواست کی ہے، لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دیگر ریاستیں بھی ہیں جو اس قسم کی پابندی کے حق میں ہیں۔
واضح رہے کہ ماہ محرم کا آغاز اتوار یا پیر سے ہوگا،جس کا انحصار چاند کی دید پرہے، علمائوں کی ایک جماعت مقرر ہے جو چاند کی گواہی دے کرماہ محرم کے آغاز کا اعلان کرے گی۔