• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان: پنجاب حکومت کا محرم کے پیش نظر سوشل میڈیا ایپس پر پابندی کا اعلان

Updated: July 05, 2024, 4:35 PM IST | Islamabad

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں مریم نواز کی قیادت والی حکومت نے محرم کو مدنظر رکھتے ہوئے نفرت انگیز مواد اور غلط معلومات کی تشہیر پر قابو پانے کیلئے یوٹیوب، انسٹاگرام، ٹک ٹاک ، وہاٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا ایپس پر پابندی عائد کرنے والی ہے۔

Ban on social media will be imposed during Muharram. Photo: INN
سوشل میڈیا پر پابندی محرم کے درمیان عائد کی جائے گی۔ تصویر: آئی این این

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے ۴؍ ماہ قبل ایکس (پرانا نام ٹویٹر) پر پابندی عائد کرنے کے بعد یوٹیوب، وہاٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا ایپس پر۶؍ دن، ۱۳؍ جولائی تا ۱۸؍ جولائی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت کے مطابق اسلامی  مہینے محرم میں ’’نفرت انگیز مواد‘‘ کی تشہیر کو روکنے کیلئے یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس ضمن میں صوبہ کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کی قانون اور احکامات پر مبنی کمیٹی نے فیس بک، وہاٹس ایپ، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ : اسرائیلی حملوں سے درجنوں زخمی، بمباری سے دوسری تاریخی مسجد شہید

صوبہ کی حکومت کے مطابق ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر محرم کی ۶؍ تا ۱۱؍ تاریخ یعنی (۱۳؍ تا ۱۸؍ جولائی ) پابندی عائد کی جائے گی۔ خیال رہے کہ پاکستان کے پنجاب کی مجموعی آبادی ۱۲۰؍ ملین ہے۔ صوبہ کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’محرم کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد سے بچنے کیلئے نفرت انگیز مواد اور غلط معلومات کو قابو کرنے کیلئے ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کرنا ضروری ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

مریم نواز کی پنجاب حکومت نے مرکز میں اپنے چچا شہباز شریف کی حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ۱۳؍ تا ۱۸؍ جولائی ۶؍ دن کیلئے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو معطل کرنے کا اعلان کریں۔‘‘ خیال رہے کہ پاکستان کے فوج کے سربراہ عاصم منیر نے پہلے ہی سوشل میڈیا کو ’’شیطانی میڈیا ‘‘قرار دیا تھا اور ’’ڈجیٹل دہشت گردی‘‘ سے لڑنے کی اہمیت پر زور دیاتھا۔پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق دار، نے بھی تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK