Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ۵۱؍ ہزار سے تجاوز کرگئی

Updated: April 16, 2025, 11:40 AM IST | Agency | Gaza / Brussels

یورپی یونین کا فلسطین کیلئے ۶ء۱؍ ارب یوروکا امدادی پیکیج، میکرون کی نیتن یاہو سے گفتگو، اذیت کے خاتمے پر زور۔

Gaza is facing severe food shortages due to the blockade and the war. Photo: INN
غزہ میں جنگ کے ساتھ ناکہ بندی کی وجہ سے غذائی اجناس کی شدید قلت ہے۔ تصویر: آئی این این

جنگ بندی کی معدوم ہوتی امیدوں کے بیچ غزہ پر اسرائیلی حملوں  میں  جاں بحق ہونےوالوں کی تعدادمنگل کو ۵۱؍ ہزار سے تجاوز کرگئی۔ حماس اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی تازہ تجویز پر غو رکررہا ہے مگر اس میں حماس کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ شامل ہے جس کیلئے جنگجو تنظیم کسی بھی صورت میں تیار نہیں ہوگی۔ 
 اس بیچ  فرانس کے صدر میکرون  نے منگل کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ اہل فلسطین کی اذیت  اب ختم ہونی چاہئے۔د وسری طرف نیتن یاہو نے جون میں  فرنس کے ذریعہ فلسطین کو علاحدہ ملک کے طور پر تسلیم کرنے کی تجویز کی مخالفت کی۔انہوں نے کہا کہ  ایسا کرنا ’’دہشت گردی کو نوازنے‘‘ کے مترادف ہوگا۔ 
 اُدھرپیر اور منگل کو ۲۴؍ گھنٹوں  میں  اسرائیلی حملے میں ۱۷؍ افراد شہید اور ۶۹؍ زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اپنے ہم وطنوں کی  جنگ بندی کی اپیلوں کوبھی نظر انداز کرتے ہوئے منگل کو اشارہ دیا کہ شمالی غزہ پر اس کے حملوں  میں  آئندہ چند دنوں میں شدت آئے گی۔ 

یہ بھی پڑھئے:’’بلڈوزر کی سیاسی ذہنیت قانون سازی میں بھی داخل ہو چکی ہے جو انتشار کا سبب بنے گی ‘‘

اہل فلسطین کیلئے مدد کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے  یورپی یونین نے ایک ارب ۶۰؍ کروڑ یورو (تقریباً ایک ارب۸۰؍کروڑ امریکی ڈالر) کے ۳؍ سالہ مالی امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔
 یہ اعلان فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ اور یورپی وزرائے خارجہ کے درمیان لکسمبرگ میں ہونے والی ملاقات سے قبل کیا گیا۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے کہا کہ یہ امداد مغربی کنارے اور غزہ میں استحکام کے لیے دی جا رہی ہے تاکہ فلسطینی عوام کی ضروریات پوری کی جا سکیں اور مستقبل میں فلسطینی اتھاریٹی (پی اے) کو غزہ کی حکمرانی کیلئےتیار کیا جا سکے۔
 یورپی یونین، جو فلسطینیوں کی سب سے بڑی بین الاقوامی مددگار ہے، نے بتایا کہ اس پیکیج میں۶۲؍کروڑ یورو کی براہِ راست گرانٹ فلسطینی اتھاریٹی کو دی جائے گی، جس سے مالیاتی استحکام، جمہوری حکمرانی، نجی شعبے کی ترقی، اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو فروغ ملے گا۔
اس کے علاوہ ۵۷؍ کروڑ۶۰؍لاکھ یورو کی گرانٹ غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اقتصادی بحالی کے منصوبوں کیلئے مختص کی گئی ہے، جبکہ مزید۴۰؍کروڑ یورو کے قرضے یورپی انویسٹ منٹ بینک کے ذریعے دیئےجائیں گے۔ یورپی یونین کا یہ امدادی پیکیج۲۰۲۱ء سے۲۰۲۴ء کے درمیان دیئے گئے ایک ارب۳۶؍کروڑ یورو کے پچھلے پلان کا تسلسل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK