غزہ پٹی میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں اور جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہیں، ایسے میں فلسطین کے صدر محمود عباس سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 28, 2024, 1:24 PM IST | Agency | Riyadh
غزہ پٹی میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں اور جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہیں، ایسے میں فلسطین کے صدر محمود عباس سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔
غزہ پٹی میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں اور جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہیں، ایسے میں فلسطین کے صدر محمود عباس سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچے۔ کنگ خالد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمٰن اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ان کا استقبال کیا۔ محمود عباس سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کرنے والے تھے جس کی خبر لکھے جانے تک تفصیل نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھئے:اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات ایک بار پھر بے نتیجہ
محمود عباس کے ساتھ فلسطین لبریشن آرگنا ئزیشن (پی ایل او) کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سیکریٹری حسین الشیخ اور جنرل انٹیلی جنس سروس کے سربراہ ماجد فراج بھی ہیں۔ گزشتہ سال۷؍ اکتوبر کو غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے آغاز کے بعد سے محمود عباس کا سعودی عرب کا یہ دوسرا دورہ ہے۔
دوسری جانب قطر کےوزیر اعظم ایران پہنچے اور ایرانی صدر سے ملاقات کی، ملاقات میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل محمد بغیری نے کہا کہ اسماعیل ہانیہ کی تہران میں شہادت کو بھلایا نہیں جا سکتا، اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میڈیا گیمز اور اشتعال انگیزی کا شکار نہیں ہوگا۔