Updated: July 21, 2024, 5:03 PM IST
| Jammu
پنون کشمیر نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ اس نے ایک دہائی تک کمیونٹی کو نظر انداز کرتے ہوئے سیاسی فائدےکیلئے کشمیری پنڈت کے اخراج کا استعمال کیا۔ چیئرمین اجے چرنگو نے کشمیری ہندوؤں کی حمایت میں حکومت کی بے حسی اور ناکامی کی مذمت کی۔
پنون کشمیر کے ذمہ داران پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی۔
پنون کشمیر، ایک تنظیم جو کشمیر میں کشمیری ہندوؤں کے حقوق کی وکالت کرتی ہے، نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے سیاسی مخالفین پر الزام لگانے اور ہندوستان بھر میں ہندو ووٹوں کو محفوظ بنانے کیلئے کشمیری ہندوؤں کے اخراج کو استعمال کر رہی ہے۔ پنون کشمیر کے چیئرمین اجے چرنگو نے بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کو گزشتہ دہائی کے دوران بے گھر کشمیری پنڈت برادری کو نظر انداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ دفعہ ۳۷۰؍ کی تنسیخ اور جموں کشمیر کی دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تنظیم نو کے باوجود، کرونگو کا دعویٰ ہے کہ بی جے پی نے پنڈتوں کے تئیں بے حسی ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’یوپی میں مذہب کی آڑ میں نفرت کی سیاست کا نیا کھیل ہورہاہے‘‘
کرونگو نے جموں میں میڈیا کو بتایا کہ بی جے پی قیادت نے کشمیری ہندو مذہبی صفائی کے معاملے کو دوسروں پر الزام لگانے اور باقی ہندوستان میں ووٹ حاصل کرنےکیلئے استعمال کیا ہے۔ انہوں نے پارٹی پر کشمیری پنڈتوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک کرنے کا الزام لگایا۔ کرونگو نے مزید کہا کہ پنڈت برادری سیاسی طور پر آزاد ہے اور کسی پارٹی سے منسلک نہیں ہے۔ ہماری کمیونٹی کے افراد کسی سیاسی جماعت کے کٹھ پتلی نہیں ہیں اور اپنی سیاسی آزادی کو اپنی مرضی کے مطابق جاری رکھیں گے۔ کانگریس اور بی جے پی دونوں نے جموں کشمیر میں ہمارے لئے کچھ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیر اور جموں میں عسکریت پسند اور علیحدگی پسند قوتوں کی بڑھتی ہوئی طاقت کے ساتھ، حکومت کیلئے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنا بہت ضروری ہے۔ پنون کشمیر نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک کشمیری ہندوؤں کی مستقل بحالی کیلئے علاحدہ یونین ٹیریٹری قائم نہیں ہو جاتی اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کرونگو نے بی جے پی حکومت کو پنڈت برادری کے تئیں اس کے سمجھے جانے والے تعصب اور بے عزتی پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نہروی پالیسیوں کے خلاف بی جے پی کے مخالفانہ موقف سے ایسا لگتا ہے کہ پارٹی کے لیڈروں میں کشمیری پنڈت مخالف تعصب کا نشانہ ہوا ہے۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے اخراجات کے باوجود کشمیری پنڈتوں کے رزق الاؤنس میں اضافہ نہ کرنے پر حکومت کی مذمت کی۔ بی جے پی کے سیاسی بیانیے کے برعکس کرونگو نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے پیدا کردہ تاثر کے برعکس، زیادہ تر کو کبھی کوئی راحت نہیں ملی۔ کرونگو نے مزید الزام لگایا کہ بی جے پی کشمیری پنڈتوں کے خلاف جرائم کو نظر انداز کر رہی ہے اور ان کے سیکوریٹی خدشات کو مناسب طریقے سے حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے اس بات سے انکار کر کے کہ ہماری کمیونٹی کی نسل کشی ہوئی ہے۔