نوجوانوں کی اکثریت اپنے والدین کیلئے خود پرست کی اصطلاح استعمال کر رہی ہے اور اپنے تجربات آن لائن شیئر کر رہی ہے۔ تاہم، کچھ نفسیاتی ماہرین خبردار کررہے ہیں کہ یہ رجحان خطرناک ہو سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: February 18, 2025, 10:02 PM IST | London
نوجوانوں کی اکثریت اپنے والدین کیلئے خود پرست کی اصطلاح استعمال کر رہی ہے اور اپنے تجربات آن لائن شیئر کر رہی ہے۔ تاہم، کچھ نفسیاتی ماہرین خبردار کررہے ہیں کہ یہ رجحان خطرناک ہو سکتا ہے۔
نوجوان کی اکثریت اپنے والدین کیلئے خود پرست کی اصطلاح استعمال کر رہی ہے اور اپنے تجربات آن لائن شیئر کر رہی ہے۔ تاہم، کچھ نفسیاتی ماہرین خبردار کررہے ہیں کہ یہ رجحان خطرناک ہو سکتا ہے۔
عالمی سطح پر بالغوں کی بڑھتی تعداد اپنے والدین کیلئے ’’خود پرست‘‘ کی اصطلاح استعمال کر رہی ہے اور اپنے تجربات آن لائن شیئر کر رہی ہے۔ تاہم، کچھ معالجین خبردار کررہے ہیں کہ یہ رجحان مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ شارلیٹ، جو اپنے باپ کے ساتھ ’’خود پسند شخصیت کی خرابی‘‘ ( این پی ڈی )کے ساتھ پروان چڑھیں، ان کے والد لندن کے ایک چھوٹے دکاندار تھے۔ جب وہ بیس سال کی تھی، اس کے والد نے خود کشی کی کوشش کی تھی، جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں ان کے این پی ڈی اے کے نفسیاتی مرض کی تشخیص ہوئی۔ یہ وہ نفسیاتی مرض ہے جس میں خود پرستی اور برتری کا احساس پیدا ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد چند برسوں میں وہ اپنے والد سے دور ہوتی گئیں حتیٰ کہ ان کیلئے اجنبی بن گئیں۔
وہ کہتی ہیں کہ اس اصطلاح کا اکثر غلط استعمال ہوتا ہے۔ وہ کہتی ہیں، لوگ واقعی نہیں سمجھتے کہ اس کا کیا مطلب ہے۔ایلیسن رائے اور ربیکا ویواش جیسے معالجین اس بات پر متفق ہیں کہ این پی ڈی ایک سنگین نفسیاتی حالت ہے جسے یوں ہی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،اب یہ عام رجحان بن چکا ہے سوشل میڈیا کے ذریعےکسی بھی چیز کو حد سے زیادہ آسان بتادینے کا۔ خود پسند والدین کے بارے میں آن لائن مواد میں اضافہ کے سبب خود تشخیصی ٹولز کا پھیلاؤ ہوا ہے۔ تاہم، معالجین خبردار کررہے ہیں کہ یہ ٹول گمراہ کن اور انتہائی پیچیدہ مسائل کو بھی حد درجہ آسان بتاکر پیش کرتا ہے۔ والدین سے قطع تعلق کرنا ، یا ان سے رابطہ نہ رکھنا، اب بکثرت آن لائن گفتگو کا موضوع بن چکا ہے۔تاہم، ماہرین کے مطابق اس قسم کی ذہنیت کو بآسانی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ساتھ ہی اس کے خطرناک نفسیاتی اثرات بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔
رونیا فریزر، ایک صدمے کی بازیابی کی کوچ، کا کہنا ہے کہ اگرچہ این پی ڈی کے بارے میں بیداری میں اضافہ ایک اچھی چیز ہے، پہلے بچے اپنے والدین کے تعلق سے بات کرنے سے گریز کرتے تھے یہ ڈرتے تھےلیکن اب وہ فون پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے لگے ہیں۔ لیکن اس اصطلاح کا غلط استعمال ہو تا ہے۔اور اکثر اسے سیاق و سباق سے علاحدہ کرکے استعمال کیا جاتا ہے۔شارلیٹ نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ خودپسندی کی اصطلاح کا غلط استعمال کرنا ان لوگوں کیلئے واقع شرمندگی کا باعث ہے جو واقعی اس کا شکار ہیں۔تاہم ان نفسیاتی امراض کے ماہرین خاندانی تعلقات کی پیچیدگیوں کو سمجھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور سادہ اصطلاح یا تشخیص پر انحصار نہیں کرتے۔