• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بچوں کا سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے کیلئے والدین کی رضامندی لازمی: ڈیٹا پروٹیکشن رولز کا مسودہ

Updated: January 04, 2025, 5:35 PM IST | New Delhi

ڈرافٹ ڈجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن رولز نے جمعہ کو کہا کہ ’’مرکزی حکومت نےتجویز پیش کی ہے کہ بچوں کو سوشل میڈیا اکاؤنٹس بناتے ہوئے ’’ والدین کی رضامندی‘‘ ضروری ہوگی۔‘‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارمزکے علاوہ ان قوانین کا اطلاق ای کامرس ویب سائٹس اور گیمنگ پلیٹ فارمز پر بھی ہوگا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ڈرافٹ ڈجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن رولز نے جمعہ کو کہا کہ ’’مرکزی حکومت نےتجویز پیش کی ہے کہ بچوں کو سوشل میڈیا اکاؤنٹس بناتے ہوئے ’’والدین کی قابل تصدیق رضامندی‘‘ ضروری ہوگی۔‘‘وزارت برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے جمعہ کو شائع کئے گئے مسودہ قوانین میں کہا گیا ہے کہ ’’حکومت کی جانب سے تصدیق شدہ شناختی دستاویز کے ذریعے والدین یا قانونی سرپرستوں کی رضامندی رضاکارانہ طور پر تصدیق شدہ ہونی چاہئے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: کارڈف یونیورسٹی پر فلسطین حامی مظاہرین اور عملے کی جاسوسی کا الزام

سوشل میڈیا پلیٹ فارمزکے علاوہ ان قوانین کا اطلاق ای کامرزویب سائٹس اور گیم کے پلیٹ فارمز پر بھی کیا جائے گا۔ مسودے میں کہا گیا ہے کہ’’جب بھی یہ پلیٹ فارم ۱۸؍ سال سے کم عمر کا معذور افراد کا ڈیٹا استعمال یا جمع کریں گے تو ان کیلئے والدین کی رضامندی بھی حاصل کرنا ضروری ہوگی۔ تاہم، ہیلتھ کیئر اور تعلیمی اداروں کیلئے چند پابندیوں کے ساتھ بچوں کے ذاتی ڈیٹا کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔‘‘
مجوزہ قواعد۲۰۲۳ء کے ڈجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ کی دفعات کو نافذ کرنے کیلئے اہم ہیں۔ تاہم، اس ایکٹ کو اگست ۲۰۲۳ءمیں صدراتی منظوری مل گئی تھی لیکن اس کے نفاذ کیلئے قوانین بنائے جارہے ہیں۔ تنقید نگاروں نے تشویش پیش کی تھیں کہ ڈیٹا پروٹیکشن قوانین کسی بھی شخص کی پرائیویسی کو مضبوط نہیں بنائیں گے۔ مجوزہ قواعد اس ایکٹ کے تحت سزاؤںکا حوالہ نہیں دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK