Updated: August 06, 2024, 5:37 PM IST
| New Delhi
پارلیمنٹ میں مچھلی افزائش کیلئے امداد کے مباحثے میں بات کرتے ہوئے سری نگر کے رکن پارلیمنٹ روح اللہ مہدی نے دفعہ ۳۷۰؍ ہٹانے جانے کی پانچویں برسی پر حکومت پر شدید تنقید کر تے ہوئے اس کا موازنہ دروپتی کے چیر ہرن سے کیا جبکہ نتیا نند نے مہدی کے بیانات کو ایوان کی کارروائی سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پارلیمنٹ کا اندرونی منظر۔ تصویر: پی ٹی آئی
سری نگر سے رکن پارلیمنٹ سید روح اللہ مہدی،جنہوں نے دفعہ ۳۷۰؍ ہٹائے جانے کی پانچویں برسی کے موقع پر اس کی واپسی کا مطالبہ کیا، جس کے سبب انہیں لوک سبھا میں سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ان کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر کےعوام کو ملک کے بقیہ حصوں کے عوام کے مساوی حقوق حاصل نہیں ہیں۔دراصل مچھلی افزائش، مویشی پالن اور ڈیری کی وزارت سے امداد کے مطالبہ کے دوران مباحثہ میں انہوں نے یہ بات کہی۔اور ان کی اس بات پر کہ’’ دفعہ ۳۷۰؍ ہٹانا ملک کی جمہوریت کیلئے غیر مفید ہے۔‘‘دیگر رکن پارلیمنٹ کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا کر نا پڑا۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: طلبہ کا نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کے ساتھ عبوری حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ’’ مچھلی پالن کیلئے وزارت سے امداد طلب کرنے کیلئےیہاں ہر ایک رکن اس مباحثہ میں شامل ہے،یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ ان کے حالات معمول پر ہیں،وہ اس ملک میں مساوی درجہ رکھتے ہیں،ان کے حقوق مساوی اور بہت بہتر ہیں، لیکن ہمیں یہ سہولت میسر نہیں ہے،میں بھی اس مباحثہ کا حصہ بن کر وہ تمام مراعات حاصل کرنا چاہتا ہوں جو مساوی درجہ رکھنے والوں کو حاصل ہیں، لیکن پانچ سال پہلے کیا ہوا،دفعہ ۳۷۰؍ کا ہٹایا جانا آپ کی پارٹی کیلئے تو سود مند ہو سکتا ہے لیکن یہ ملک اور جمہوریت کیلئے اور نہ ہی جموں کشمیر کے عوام کیلئے فائدہ مند ثابت ہوا،پانچ سال قبل آج ہی کے دن اس ایوان نے ایک سیاہ عمل کا ارتکاب کیا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ہماچل پردیش: سیلاب اور موسلادھار بارش سے تباہی،۴۰؍ سے زائد افراد لاپتہ
انہوں نے مزید کہا کہ ’’تمہیں یہ سب سننے کی ہمت جٹانی پڑے گی،آمر سننے سے ڈرتے ہیں،پانچ سال قبل جموں کشمیر کاوقار تار تار کا گیا جیسے دروپتی کی عزت سے کھلواڑ کیا گیا تھا تو کوروو قہقہے لگا رہے تھے، آج عالم یہ ہے کہ جموں کشمیر کے لیڈر قید کر دئے گئے ہیں،عوام کے حقوق اور پہچان صلب کر لی گئی ہے۔‘‘
کابینہ کے ریاستی وزیر نتیانند نے مہدی کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ’’عزت مآب رکن پارلیمنٹ نے جو بھی کہا اسے ایوان کی کارروائی سے حدف کر دیا جانا چاہئے،۵؍ اگست کو جو فیصلہ لیا گیا وہ ملک کے مفاد میں تھا،اور ملک کی سالمیت اور اتحاد کو ملحوظ رکھ کر لیا گیا تھا،اس کے دروپتی کے چیر ہرن سے تقابل کو ایوان کی کارروائی سے حدف کر دیا جائے۔‘‘
مہدی نے کہا کہ ’’بجٹ جمہوریت کا ایک حصہ ہے ،لیکن اس مقام پر ہم اس جمہوریت سے محروم ہیں۔‘‘