علاج کیلئےآنے والے مریضوں کو او پی ڈی اور طبی جانچ کیلئے الگ الگ عمارتوں کے چکر لگانے پڑ رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: July 22, 2024, 12:14 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
علاج کیلئےآنے والے مریضوں کو او پی ڈی اور طبی جانچ کیلئے الگ الگ عمارتوں کے چکر لگانے پڑ رہے ہیں۔
نائر ڈینٹل کالج اینڈ ہاسپٹل کی نئی توسیع شدہ عمارت کاحال ہی میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندےکےہاتھوں افتتاح کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیاتھا کہ دانت کےمریضوں کےعلاج کیلئے یہاں جدید ترین ٹیکنالوجی اور معیاری سہولیات دستیاب کرائی گئی ہیں۔ مگران کی یہ بات صرف دعوے کے حدتک ٹھیک ثابت ہوئی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ نئی عمارت کاافتتاح ہونےکےباوجود یہاں کی اوپی ڈی پرانی عمارت میں جاری ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کوبڑی پریشانی ہورہی ہے۔ بالخصوص خواتین مریض کو علاج کیلئے پرانی اور نئی عمارت کاتین سے چار چکرلگاناپڑرہاہے۔
واضح رہےکہ نائر ڈینٹل کالج اینڈ ہاسپٹل میں جدید ترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے ایک نئی عمارت تعمیر کی گئی ہے۔ اس میں مریضوں کے رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ سمیت کئی اہم محکموں کو منتقل کر دیا گیالیکن اوپی ڈی پرانی عمارت میں ہی جاری ہے۔ اس کی وجہ سےمریض کو نئی عمارت میں رجسٹریشن کرانےکے بعد دانتوں کے معائنے کیلئے پرانی عمارت کے اوپی ڈی میں بھیجا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر کے معائنے کے بعد انہیں دوبارہ نئی عمارت میں ایکسرے یا دانتوں سے متعلق دیگر جانچ کیلئے جانا پڑرہا ہے۔ اس کے بعد انہیں رپورٹ لے کر پھر پرانی عمارت میں ڈاکٹر کے پاس جانا پڑرہاہے۔ ٹیسٹ رپورٹ اچھی نہ آنے پر مریضوں کو دوبارہ نئی عمارت میں بھیجا جا رہا ہے۔ اس طرح ایک مریض کو کم از کم ۳؍ سے۴؍بار ایک سے دوسری بلڈنگ کاچکرلگاناپڑرہاہے۔
یہ بھی پڑھئے: ممبئی اور مصافات میں بارش کا سلسلہ برقرار، چند سڑکیں بند، پروازیں متاثر
یہاں علاج کیلئے آنےوالی ایک مریضہ کے شوہر نےبتایاکہ ’’ایک تو دانت کادرد انتہائی تکلیف دہ ہوتاہے۔ ایسے میں علاج کیلئے یہاں آنےوالےمریضو ں کو ایک سےدوسری بلڈنگ کےکئی چکرلگانے سے پریشانی ہو رہی ہے۔ میں اپنی اہلیہ کےدانت کاعلاج کرانے آیاتھا۔ نئی بلڈنگ میں رجسٹریشن کرانے کے بعد ہمیں پرانی بلڈنگ کے اوپی ڈی میں ڈاکٹر سے جانچ کرانے کیلئے بھیجاگیا۔ بعدازیں اوپی ڈی سے کچھ ٹیسٹ کرانےکیلئے ڈاکٹر نےہمیں پھر نئی بلڈنگ میں جانےکیلئے کہا، ایک سے دوسری بلڈنگ کاچکر لگانے سےمیری اہلیہ تھک کریہاں علاج کرانے سے بدظن ہوکر کہنے لگی کہ مجھے یہاں علاج نہیں کراناہے۔ چنانچہ اسپتال انتظامیہ کو اس مسئلہ کاحل تلاش کرناچاہئے تاکہ مریضوں کو آسانی ہو۔
اس تعلق سے نائر ڈینٹل کالج اینڈاسپتال کی ڈین سے رابطہ کرنےکی کوشش کی گئی لیکن ان سے بات نہیں ہوسکی۔