جمیل مرچنٹ نے عرضداشت داخل کی اور فوری گرفتاری کے ساتھ۴؍ مطالبات بھی کئے۔
EPAPER
Updated: September 16, 2024, 11:13 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
جمیل مرچنٹ نے عرضداشت داخل کی اور فوری گرفتاری کے ساتھ۴؍ مطالبات بھی کئے۔
مسلمانوں کے خلاف مسلسل زہرافشانی کرنے اور کئی ایف آئی آر درج کرائے جانے کے باوجود کارروائی نہ کئے جانے پر جمیل مرچنٹ نے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے۔ اس میں نتیش رانے کو فوری طور گرفتار کرنے اور حضور کی شان میں گستاخی کے مرتکب رام گیری کے خلاف بھی سخت کارروائی کے ساتھ دیگر مطالبات کئے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ میں داخل کردہ عرضداشت میں بنیادی طور پر ۴؍ مطالبات سپریم کورٹ سے کئے گئے ہیں۔ اول یہ کہ نتیش رانے کو اس پٹیشن پر فیصلہ آنے تک مزید توہین آمیز تقاریر اور نفرت انگیز تبصرے کرنے سے روکا جائے، خصوصاً ایسے بیانات جن کا مقصد فرقہ وارانہ تشدد پھیلانا یا مختلف مذاہب کے درمیان دشمنی پیدا کرنا ہوتا ہے دوسرے ریاستی حکام کو نتیش رانے کے خلاف فوری اور مناسب کارروائی کا حکم دیا جائے اور اس کے خلاف درج ایف آئی آر کی بنیاد پر اسے گرفتار کیا جائے۔ تیسرے پورے ہندوستان میں نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کیلئے گائیڈ لائنس مرتب کی جائیں اور چوتھے موجودہ کیس کے حقائق کی روشنی میں عدالت جو مناسب سمجھے وہ احکام جاری کرے۔ اس تعلق سے سپریم کورٹ کی جانب سے شنوائی اور عبوری حکم جاری کرنے کے تعلق سے ۲۴؍ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:عیدمیلادالنبیؐ کے جلوس میں ہدایات کو ملحوظ رکھنے کی تلقین
جمیل مرچنٹ کی جانب سے یہ پٹیشن سینئر وکیل اعجاز مقبول نے داخل کی ہے۔ جمیل مرچنٹ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا دروازہ اس لئے کھٹکھٹانا پڑا کیونکہ ایک نہیں کئی کئی ایف آئی آر درج کرائے جانے کے باوجود کارروائی صفر ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ حکومت کی پشت پناہی میں ہورہا ہے۔ ورنہ کسی کے خلاف ایک ایف آئی آر درج ہونے پر چند گھنٹوں میں ملزم کی گرفتاری عمل میں آجاتی ہے۔ نتیش رانے کے معاملے میں ایسا کیا ہے کہ شہر اور مضافات کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں سنگین دفعات کے تحت کیس درج ہونے کے باوجود قانون کے ہاتھ نتیش رانے تک نہیں پہنچ سکے ہیں، اسی وجہ سے اس کی زہر افشانی کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے۔ امید ہے کو سپریم کورٹ سے مثبت فیصلہ آئے گا اور روک لگے گی۔