وزیراعظم مودی کا مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس سے خطاب، یورپ اور مغربی ایشیا میں جاری فوجی تنازعات کے برے اثرات پر اظہارتشویش۔
EPAPER
Updated: October 12, 2024, 1:45 PM IST | Agency | Vientiane
وزیراعظم مودی کا مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس سے خطاب، یورپ اور مغربی ایشیا میں جاری فوجی تنازعات کے برے اثرات پر اظہارتشویش۔
وزیراعظم نریندر مودی نے گلوبل ساؤتھ کے ممالک پر یورپ اور مغربی ایشیا میں جاری فوجی تنازعات کے برے اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے جمعہ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ مسائل کا حل میدان جنگ نہیں ہے، اسلئے انسانی ہمدردی کا نقطہ نظر رکھتے ہوئے ہمیں مذاکرات اور سفارت کاری کے راستے پر آنا ہوگا۔ مودی نے یہاں ۱۹؍ ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں اپنے خطاب میں توسیع پسندی کی پالیسی پر بھی سخت حملہ کیا اور زور دیا کہ مسائل کو حل کرنے کی کوششوں میں خود مختاری، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا ضروری ہے۔
اپنے خطاب کے آغاز میں، وزیر اعظم نے ٹائیفون یاگی سے متاثرہ لوگوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ اس مشکل وقت میں ہندوستان نے ’آپریشن سدبھاؤ‘ کے ذریعے انسانی امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشرقی ایشیا سمٹ ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ آسیان اتحاد اور مرکزیت کی حمایت کی ہے۔ ہندوستان کے انڈو پیسیفک ویژن اور کواڈ تعاون کے مرکز میں بھی آسیان ہے۔ ہندوستان کے ’’انڈین پیسیفک اوشین انیشیٹو‘‘ اور ’’ہند بحر الکاہل پر آسیان کے نقطہ نظر‘‘ کے درمیان گہری مماثلتیں ہیں۔ ایک آزاد، کھلا، جامع، خوشحال اور قواعد پر مبنی ہند بحرالکاہل، پورے خطے کے امن اور ترقی کیلئے بہت ضروری ہے۔ بحیرہ جنوبی چین کا امن، سلامتی اور استحکام پورے ہند بحرالکاہل خطے کے مفاد میں ہے۔
یہ بھی پڑھئے:سرکاری مدارس کے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ
مودی نے کہا، ہمارا ماننا ہے کہ سمندری سرگرمیاں یو این سی ایل او ایس کے تحت کی جانی چاہئیں۔ جہاز رانی اور فضائی نقل و حمل کی آزادی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ ایک ٹھوس اور موثر ضابطہ اخلاق بنایا جانا چاہیے اور اس میں علاقائی ممالک کی خارجہ پالیسی پر لگام نہیں لگانی چاہیے۔
ہندلاؤس ثقافتی تعلقات مضبوط کریں گے
وزیر اعظم نریندر مودی نے مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس کے موقع پر جمعہ کویہاں لاؤس کے وزیر اعظم سونیکسے سیفنڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کیلئے مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔ انہوں نے۲۱؍ویں آسیان -ہندو ستان اور۱۹؍ویں مشرقی ایشیائی چوٹی کانفرنسوں کی کامیابی سے میزبانی کرنے پر لاؤس کے وزیر اعظم کو مبارکباد دی۔ دونوں وزرائے اعظم نے ہندوستان - لاؤس تہذیبی اور عصری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر ثمر آور بات چیت کی۔ انہوں نے دوطرفہ تعاون کے مختلف شعبوں جیسے ترقیاتی شراکت داری، صلاحیت سازی، آفات سے نمٹنے کے بندوبست، قابل تجدید توانائی، ورثے کی بحالی، اقتصادی تعلقات، دفاعی تعاون اور عوام سے عوام کے رابطے پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں لیڈران کی موجودگی میں دفاع، نشریات، کسٹمز تعاون اور میکونگ-گنگا تعاون کے تحت تین کوئیک امپیکٹ پروجیکٹس (کیو آئی پیز) کے شعبے میں مفاہمت ناموں /معاہدوں کا تبادلہ ہوا۔ ہندوستان لاؤ پی ڈی آر میں غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کیلئے تقریباً ایک ملین امریکی ڈالر کی گرانٹ امداد بھی فراہم کرے گا۔