۳؍ ماہ قبل وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے والے بارنیئر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک بائیں بازو کی لیڈر میرین لی پین طرف سے پیش کی گئی۔
EPAPER
Updated: December 06, 2024, 10:41 AM IST | Agency | Paris
۳؍ ماہ قبل وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے والے بارنیئر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک بائیں بازو کی لیڈر میرین لی پین طرف سے پیش کی گئی۔
برطانیہ عظمیٰ (انگلینڈ اور ویلز) میں۲۰۲۳ء میں نومولود لڑکوں میں محمد مقبول ترین نام رہا۔ برطانوی محکمہ شماریات (آفس فار نیشنل اسٹیٹسٹکس -او این ایس) کی جانب سے جاری ڈیٹا کے مطابق محمد انگلینڈ اور ویلز میں لڑکوں کیلئے مقبول ترین نام بن چکا ہے۔ جبکہ لڑکیوں کے نام میں اولیویا پہلے نمبر پر رہا۔ہر سال او این ایس کی جانب سے بچوں کے ناموں کے متعلق یہ ڈیٹا مرتب کیا جاتا ہے۔ جس میںبرطانیہ عظمیٰ میں مقبول اور غیرمقبول ناموں کی رینکنگ کی جاتی ہے۔ درحقیقت اگر تمام نومولود لڑکوں اور لڑکیوں کے ناموں کی مجموعی فہرست کا جائزہ لیا جائے تو محمد نام سرفہرست رہا۔ اس سے قبل۲۰۲۲ء میں یہ دوسرا جبکہ۲۰۲۱ء میں پانچواں واں مقبول ترین نام رہا تھا۔۲۰۱۶ء سے محمد نام ٹاپ۱۰؍ ناموں میں شامل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:فرنویس کی تاجپوشی ، شندے بادلِ ناخواستہ شامل ہوئے
ڈیٹا کے مطابق محمد انگلینڈ کے۹؍ میں سے۴؍خطوں میں لڑکوں کے لیے مقبول ترین نام رہا جبکہ ویلز میں۶۳؍واں مقبول ترین نام قرار دیا گیا۔ مجموعی طور پر۲۰۲۳ء میں۴۶۰۰؍سے زائد لڑکوں کا نام محمد کے طور پر رجسٹر کرایا گیا اور اس طرح اس نے نوح کو پیچھے چھوڑ دیا۔ نوح۴؍ہزار۳۸۲؍ بچوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔۳۵۵۶؍ لڑکیوں کا نام اولیویا رکھا گیا جو مجموعی ناموں میں تیسرے جبکہ لڑکیوں کی فہرست سب سے مقبول نام قرار پایا جس کے بعد ایمیلیا اوراِسلا بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ ۲۰۱۶ء سے اولیویا لڑکیوں کا مقبول ترین نام رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ۲۰۲۳ء میں شاہی خاندان کے نام زیادہ مقبول ثابت نہیں ہوئے۔ جارج، ہیری، آرچی اور شیرولیٹ کی مقبولیت میں کمی دیکھنے میں آئی اور یہ رجحان۲۰۲۳ء میں بھی برقرار رہا۔