تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیراعظم سریتھا تھاویسین کو فوراً عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ سریتھا نے کہا کہ وہ کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اخلاقیات کا خیال رکھتے ہوئے اپنی ڈیوٹی نبھائی ہے۔
EPAPER
Updated: August 14, 2024, 8:08 PM IST | Bangkok
تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیراعظم سریتھا تھاویسین کو فوراً عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ سریتھا نے کہا کہ وہ کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اخلاقیات کا خیال رکھتے ہوئے اپنی ڈیوٹی نبھائی ہے۔
تھائی لینڈ کی ایک کورٹ نے بدھ کو وزیراعظم سریتھا تھاویسین کو عہدے سے ہٹا دیا۔ کورٹ نے وزیراعظم کی اخلاقی خلاف ورزی کی وجہ سے انہیں معزول کردیا ہے۔ کورٹ کے فیصلے نے تھائی لینڈ کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے تھائی لینڈ کی ایک کورٹ نے ملک کی اہم حزب اختلاف پارٹی کو تحلیل کرنے کا حکم سنایا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: جونیئر این ٹی آر نے ’’دیورا: پارٹ ۱‘‘ کی شوٹنگ مکمل کی
اگست ۲۰۲۳ میں وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے سریتھا کے ذریعے نامزد کئے گئے ایک کابینہ ممبر پچت چونبن، ایک عدالتی عہدیدار کو مبینہ طور پر رشوت دینے کے مجرم تھے اور اس جرم کی سزا بھگت چکے تھے۔ اس نامزدگی کے خلاف بدھ کو آئینی عدالت نے فیصلہ سنایا۔ کورٹ نے ۵:۴ کی اکثریت سے تھاویسین کو فوراً دفتر وزارت اعظمی چھوڑنے کا حکم دیا۔
وزیراعظم کی غیر موجودگی میں کابینہ ان کا کام کاج سنبھالے گی جب تک پارلیمنٹ نئے وزیراعظم کو نامزد نہیں کرتی۔ پارلیمنٹ پر وقت کی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ کابینہ چاہے تو پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے نئے سرے سے انتخابات کا انعقاد کروایا جاسکتا ہے۔ کارگزار وزیراعظم، پمتھم ویچایاچی کو بنایا جاسکتا ہے جن کا تعلق پھیئو تھائی پارٹی سے ہے۔ پمتھم اس سے قبل سریتھا کے تحت فرسٹ ڈپٹی وزیراعظم اور تجارت کے وزیر رہ چکے ہیں۔ فیصلہ کے بعد گورنمنٹ ہائوس میں خطاب کرتے ہوئے سریتھا نے ججز کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں دفاع کا موقع دیاگیا۔ سریتھا نے کہا کہ وہ کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اخلاقیات کا خیال رکھتے ہوئے اپنی ڈیوٹی نبھائی ہے۔