پوپ فرانسس نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے بچوں کے ظالمانہ قتل عام کی مذمت کی۔انہوں نے اسرائیل کو مخاطب ہو کر کہا کہ یہ جنگ نہیں ظلم ہے۔
EPAPER
Updated: December 21, 2024, 9:50 PM IST | Inquilab News Network | Vatican
پوپ فرانسس نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے بچوں کے ظالمانہ قتل عام کی مذمت کی۔انہوں نے اسرائیل کو مخاطب ہو کر کہا کہ یہ جنگ نہیں ظلم ہے۔
پوپ فرانسس جنہوں نے ۲۰۱۳ء سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا ہے، جس کے ساتھ ان کے سفارتی تعلقات برقرار ہیں، نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ انہوں نے ایک دن قبل اسرائیلی حملوں میں ایک ہی خاندان کے ۷؍ بچے شہید ہونے کے بعد اس قسم کی کارروائی کو طالمانہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ یہ جنگ نہیں ہے، ظلم ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ایک ہی دن میں ۷۷؍فلسطینی شہید
غزہ کی سول ڈیفنس ریسکیو ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں جمعہ کو علاقے کے شمالی حصے میں ایک ہی خاندان کے ۱۰؍ افراد ہلاک ہوئے، جن میں سات بچے بھی شامل تھے۔ اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کے ساتھ بیان دیا کہ اس نے کئی دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے جو حماس سے تعلق رکھنے والے فوجی ڈھانچے میں کام کر رہے تھے اوراس علاقے میں سرگرم اسرائیلی فوجیوں کیلئے خطرہ تھے۔‘‘جبکہ ۸۸؍ سالہ پوپ فرانسس نے غزہ میں جاری اسرائیلی مہم کے درمیان امن کا مطالبہ کیا۔جبکہ انہوں نے حالیہ دنوں میں اسرائیل کے خلاف سخت الفاظ استعمال کئے ہیں۔نومبر کے آخر میں انہوں نے کہا تھا کہ’’ فلسطین میں حملہ آور کا تکبر گفت و شنید پر غالب ہے۔‘‘حالانکہ ان کا یہ بیان ان کی غیر جانبداری کی روایت کے خلاف ہے۔ نومبر میں آنے والی کتاب میں پوپ نے غزہ کی صورتحال کو نسل کشی کے مماثل قرار دیا تھا۔اس کے علاوہ انہوں نے دو ریاستی حل کی بھی حمایت کی ہے۔ اسرائیل نے ان کے تمام الزامات کی سختی سے تردید کی۔