یونین پبلک سروس کمیشن کی رکن پریتی سودن کو ادارے کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ان کی تقرری سابق صدر اور نریندر مودی کے قریبی منوج سنہا کے پوجا کھیڈکر معاملے کے بعد استعفی کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔
EPAPER
Updated: August 01, 2024, 6:53 PM IST | New Delhi
یونین پبلک سروس کمیشن کی رکن پریتی سودن کو ادارے کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ان کی تقرری سابق صدر اور نریندر مودی کے قریبی منوج سنہا کے پوجا کھیڈکر معاملے کے بعد استعفی کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔
ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مرکز نےبدھ کوانڈین ایڈمنسٹریٹیو سروس کی افسر پریتی سودن کو یونین پبلک سروس کمیشن کا صدر مقرر کیا گیا ہے،یہ کمیشن ایک جمہوری ادارہ ہےجو امتحان کے ذریعے پورے ملک اور مرکزی سول سروس کیلئے افسران کی تقرری کرتا ہے۔سودن یہ عہدہ جمعرات کو سنبھا لیں گی ، یہ ۱۹۸۳ء کے ایڈمنسٹریٹیو سروس کی افسر ہیں ان کا تعلق کرناٹک سے ہے،اور ان کی ملازمت کی میعاد اپریل ۲۰۲۵ء تک ہے۔وہ فی الحال کمیشن کی رکن ہیں۔
یہ بھی پڑھئے : پونے: بلیو وہیل طرز کے آن لائن گیم کی لت میں مبتلا ۱۶؍ سالہ لڑکے نے خودکشی کرلی
سودن کی تقرری ۴؍ جولائی کےمنوج سونی کے استعفے کے نتیجے میں عمل آئی ، جو بدھ سے عمل میں آجائے گا،۔ پیر کو مرکزی حکومت کے پرسنل اینڈ ٹریننگ کے شعبے نے آگاہ کیا کہ صدر دروپتی مرمو نے سونی کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔سونی کا استعفیٰ ان کی میعاد سے ۵؍ سال قبل آیا ،جو ۲۰۲۹ء تک تھا ،ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ نریندر مودی کے قریبی ہیں۔ انہوں نے اپنے استعفیٰ کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ سماجی اور مذہبی کاموں پر اپنی توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔
IAS officer Preeti Sudan (1983 batch) will be the new UPSC Chairperson. pic.twitter.com/Gj7UZ3RoNR
— All India Radio News (@airnewsalerts) July 31, 2024
منوج سونی کا استعفیٰ پوجا کھیڈکر تنازع کے دوران عمل میں آیا ،جو ایک زیر تربیت ایڈمنسٹریٹیو افسر تھیں،اور انہوں نے ۱۲؍ مرتبہ اپنا نام اور دستاویز تبدیل کرکے سول سروس کے امتحان میں شرکت کی تھی، جو منطور شدہ تعداد سے زیادہ ہے۔حالانکہ دی ہندو اخبار نے غیر متعلقہ ذرائع سے کہا ہے کہ سونی کے استعفے کا کھیڈ کر تنازع سے کوئی سروکار نہیں ہے۔واضح رہے کہ ۱۹؍ جولائی کو یونین پبلک سروس کمیشن نے کھیڈکر کے خلاف شکایت درج کرائی تھی اور ان کے خلاف وجہ بتائو نوٹس جاری کر کے پوچھا تھا کہ کیوں نہ سول سروس امتحانات سے ان کی امیدواری خارج کر دی جائے۔