روحانی پیشوا نے نام لئے بغیر تارکین وطن کیخلاف ٹرمپ کے موقف پر تنقید کی۔
EPAPER
Updated: September 15, 2024, 11:51 AM IST | Agency | Washington
روحانی پیشوا نے نام لئے بغیر تارکین وطن کیخلاف ٹرمپ کے موقف پر تنقید کی۔
رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسیس نے ڈونالڈ ٹرمپ اورکملا ہیرس کو چھوٹی اوربڑی برائی قرار دیتے ہوئے امریکی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چھوٹی برائی کا انتخاب کریں۔
ایشیا کا ۱۲؍ روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وہ جمعہ کو روم پہنچے ہیں۔ سنگاپور سے روم واپسی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےٹرمپ یا کملا کا نام لئے بغیر کہا کہ تارکین وطن کا خیر مقدم نہ کرنا ’’بہت بڑا گناہ‘‘ہے جبکہ اسقاط حمل ’’قتل ‘‘ کے مترادف ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکی شہریوں سے انہوں نے کہا کہ ’’ووٹ نہ دینا ٹھیک نہیں ہے، آپ کو ووٹ دینا چاہئے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ امریکی ووٹرز صدارتی انتخاب میں دو برائیوں میں سے چھوٹی برائی کا انتخاب کریں۔ ووٹرز کو اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کرنا ہوگا۔ پوپ فرانسیس کا مزید کہنا تھا کہ میں نہیں جانتا کہ ڈونالڈ ٹرمپ اورکملا ہیرس ان دونوں میں سے کون چھوٹی برائی ہے۔ یہ فیصلہ امریکی عوام کو خود کرنا ہوگا۔ ڈونالڈ ٹرمپ کی پناہ گزینوں کے خلاف پالیسیاں اور کملا ہیرس کی اسقاط حمل کے حق کی حمایت یہ دونوں انسانی زندگی کے خلاف ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:غزہ پر تباہ کن بمباری، مغربی کنارہ میں گرفتاریاں
پوپ فرانسیس ماضی میں بھی سیاسی معاملات پر اظہار خیال کرتے رہے ہیں۔ پیو ریسرچ کے مطابق۲۰۲۰ءکے صدارتی انتخاب میں بھی امریکہ کے رومن کیتھولک عیسائیوں کی رائے منقسم رہی تھی۔ ۵۰؍فیصد کیتھولک عیسائیوں نے جو بائیڈن جبکہ ۴۹؍فیصد نے ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت کی تھی۔
امریکہ میں صدارتی الیکشن کیلئے ووٹ ۵؍ نومبر کو ڈالے جائیں گے۔ انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ جو بائیڈن کے انتخابی دوڑ سے الگ ہونے کے بعد حکمراں ڈیموکریٹس کی پوزیشن میں بہتری آئی ہے۔ دوسری طرف ٹرمپ نے کملاہیرس سے مباحثے میں پسپائی کے بعد ذاتی حملے شدید تر کردیئے ہیں۔