• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جیلوں میں ذات پات کی تفریق کو روکنے کیلئے جیل کتابچے میں ترمیم کی گئی

Updated: January 02, 2025, 5:07 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

وزارتِ داخلہ نے جیلوں قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے واقعات سے نپٹنے کیلئے ۲۰۱۶ء کے مثالی جیل کتابچہ اور ۲۰۲۳ء کے مثالی جیل خانہ جات اور اصلاحی خدمات قانون میں ترامیم متعارف کرائی ہیں۔

Photo: INN
تصویر: ائی این این

مرکزی وزارت داخلہ نے جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور علیحدگی کو روکنے کے لئے جیل مینوئل قوانین میں ترمیم کی ہے۔ وزارتِ داخلہ نے پیر کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سیکریٹریز کے نام ایک خط میں کہا کہ ۲۰۱۶ء کے مثالی جیل کتابچہ اور ۲۰۲۳ء کے مثالی جیل خانہ جات اور اصلاحی خدمات قانون میں ترمیم متعارف کرائی جارہی ہے تاکہ گئی ہے تاکہ جیلوں قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے واقعات سے نپٹا جا سکے۔ اس ضمن میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کے ۲ ماہ سے زائد عرصہ کے بعد وزارت کی طرف سے یہ تبدیلیاں متعارف کروائی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے ۳ اکتوبر کو جیل کتابچہ قوانین کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ ان قوانین نے جیلوں میں مظلوم برادریوں کے قیدیوں کو معمولی ملازمتوں کیلئے مختص کرکے جیلوں میں ذات پات کے امتیاز کو فروغ دیا ہے۔ 

وزارت نے جنوری ۲۰۱۶ء میں مثالی کتابچہ تیار کیا تھا تاکہ پورے ملک میں جیلوں کے بنیادی اصولوں میں یکسانیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ مئی 2023 میں مثالی قانون متعارف کرایا گیا تھا تاکہ ماقبل آزادی کے قوانین کو تبدیل کیا جا سکے جو جیل کی انتظامیہ کو کنٹرول کرتے تھے۔ واضح رہے کہ جیلیں ریاستی فہرست میں درج ہیں، اس لئے ان کا نظم و نسق ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذمہ ہے۔

یہ بھی پڑھئے: یوپی: یوگی حکومت میں سب سے زیادہ انکاؤنٹر مسلمانوں کے ہوئے

وزارت نے خط میں کہا کہ خط میں مثالی جیل کتابچہ میں نئے اضافے میں کہا گیا ہے کہ جیل حکام کو سختی سے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ قیدیوں کی ذات کی بنیاد پر ان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہ ہو اور نہ انہیں درجہ بندی اور علیحدگی کا سامنا کرنا پڑے۔ قیدیوں کو ان کی ذات کی بنیاد پر جیلوں میں کسی بھی ڈیوٹی یا کام دینے میں کوئی امتیاز نہیں کیا جانا چاہئے۔ ترمیم شدہ مثالی جیل اور اصلاحی خدمات قانون کے "متفرق" حصے میں ایک نئی سرخی "جیلوں اور اصلاحی اداروں میں ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی ممانعت" کو دفعہ ۵۵(الف) کے تحت شامل کیا گیا ہے جس کے ذریعہ وزارت نے نئے جیل کتابچہ کے ذریعہ دستی صفائی کی ملازمت پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس کے علاوہ، جیلوں کے اندر گٹر یا سیپٹک ٹینک کی دستی صفائی یا خطرناک صفائی پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK