• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبئی ایئرپورٹ پر ’منکی پاکس‘ کیلئے طبی جانچ اور ’کورنٹائن‘ کے سخت انتظامات کئے جائیں

Updated: August 19, 2024, 11:05 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ہو) کے ذریعہ منکی پاکس کو عالمی سطح پر صحت عامہ کیلئے ایمرجنسی قرار دینے کے پیش نظر مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر پرتھوی راج چوہان نے مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے حکومت کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ممبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بیرونی ممالک سے آنے والے مسافروں کی طبی جانچ اور مشتبہ مریضوں کو کورنٹائن کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔ 

Prithviraj Chavan. Photo: INN
پرتھوی راج چوہان۔ تصویر : آئی این این

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ہو) کے ذریعہ منکی پاکس کو عالمی سطح پر صحت عامہ کیلئے ایمرجنسی قرار دینے کے پیش نظر مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر پرتھوی راج چوہان نے مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے حکومت کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ممبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بیرونی ممالک سے آنے والے مسافروں کی طبی جانچ اور مشتبہ مریضوں کو کورنٹائن کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔ 
 پرتھوی راج چوہان نے ریاستی حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ’ہو‘ نے منکی پاکس کو عالمی سطح پر صحت عامہ کیلئے ایمرجنسی قرار دیا ہے اوریہ وائرس پاکستان میں بھی پہنچ گیا ہے اس لئے حکومت کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئے تاکہ یہ وائرس ہندوستان میں نہ پھیل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہے کہ جن ممالک میں منکی پاکس کے مریض پائے گئے ہیں ان مقامات سے ہندوستان آنے والے مسافروں کے اس بیماری سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے اس لئے ایسے مسافروں کی ایئر پورٹ پر ہی طبی جانچ اور وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہونے پر انہیں علیٰحدہ رکھنے کے انتظامات کئے جانے چاہئیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:’’وقف ترمیمی بل قطعاً منظور نہیں، اسے واپس لیا جائے‘‘

واضح رہے کہ اس سال منکی پاکس کے مریض مرکزی افریقہ میں ’ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو‘ میں پائے گئے تھے جس سے تقریباً ۴۵۰؍ اموات ہوئی ہیں۔ اس کے بعد یہ بیماری دیگر علاقوں میں بھی پھیل گئی اور اگر احتیاطی تدابیر نہ کی گئی تو اس کے کورونا وائرس کی طرح دنیا بھر کے مختلف ممالک میں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ 
 اس سے قبل ’ہو‘ نے جولائی ۲۰۲۲ء میں منکی پاکس کی وباء شروع ہونے اور مئی ۲۰۲۳ء میں اس وباء کے ختم ہونے کا اعلان کیا تھا۔ طبی ماہرین کے مطابق عام طور پر یہ وائرس کسی شخص میں اس وقت منتقل ہوتا ہے جب وہ کسی مریض کے ساتھ زیادہ وقت جسمانی رابطہ میں رہے۔ جسم پر زخم یا کسی مریض کے استعمال شدہ کپڑوں کے ذریعہ بھی یہ وائرس کسی انسان کو متاثر کرسکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK