عالمی سطح پر میکڈونالڈس کی اشیاء کی فروخت میں ۵ء۱؍فیصد کی کمی آئی ہے۔ یہ گزشتہ ۴؍ سال میں سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ منافع اور فروخت میں کمی کی اہم وجہ میں کمپنی کا اسرائیل حامی نظریہ اور امریکہ میں اس کے برگرز کے ذریعے ای کولائی بیکٹیریا کا پھیلاؤ ہے۔
EPAPER
Updated: October 31, 2024, 10:06 PM IST | London
عالمی سطح پر میکڈونالڈس کی اشیاء کی فروخت میں ۵ء۱؍فیصد کی کمی آئی ہے۔ یہ گزشتہ ۴؍ سال میں سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ منافع اور فروخت میں کمی کی اہم وجہ میں کمپنی کا اسرائیل حامی نظریہ اور امریکہ میں اس کے برگرز کے ذریعے ای کولائی بیکٹیریا کا پھیلاؤ ہے۔
عالمی سطح پر میکڈونالڈس کی مانگ میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔ میکڈونالڈس کے تمام آؤٹ لیٹس کی فروخت کم و بیش ۵ء۱؍ فیصد کم ہوگئی ہے۔ یہ گزشتہ ۴؍ سال میں سب سے بڑی کمی ہے۔ کمپنی کا خالص منافع ۳؍ فیصد کم ہو کر ۳ء۲؍ بلین ڈالر ہوگیا۔ مشرق وسطیٰ میں جنگ، روس یوکرین جنگ اور ای کولائی بریک آؤٹ کے سبب میکڈونالڈس کے منافع اور فروخت پر زبردست اثر پڑا ہے۔ خیال رہے کہ میکڈونالڈس اسرائیل کا بڑا حامی ہے جس کے سبب دنیا کے مختلف ممالک خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں عوام اس کا بائیکاٹ کررہے ہیں جس کے سبب اسے زبردست نقصان ہورہا ہے۔ یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبرکو حماس کے حملے کے فوراً بعد میکڈونالڈس نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیلی فوج کو مفت کھانا عطیہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک تقریباً ۱۲؍ ہزار طلبہ جاں بحق
امریکی فاسٹ فوڈ چین کے چیف ایگزیکٹیو کرس کیمپزنسکی کا دعویٰ ہے کہ اشیاء کی قیمتوں میں معمولی اضافے کے سبب صارفین اس کے آؤٹ لیٹس کا رخ نہیں کررہے ہیں۔علاوہ ازیں، ای کولائی بیکٹیریا پھیلنے کے سبب بھی لوگ میکڈونالڈس کی اشیاء کھانے سے پرہیز کررہے ہیں جبکہ ہم نے صارفین کی صحت کو ہمیشہ ترجیح دی ہے۔