• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

علاحدہ ودربھ کیلئے ناگپور میں احتجاج، مظاہرین اور پولیس میں ہاتھا پائی

Updated: August 11, 2024, 11:22 AM IST | Ali Imran | Nagpur

مظاہرین ودھان بھون کی عمارت پر علاحدہ ودربھ کا جھنڈا لگانا چاہتے تھے، پولیس کے روکنے پر بھی ۲؍ لوگ احاطے میں داخل ہو گئے۔

The police had to work hard to stop the protestors. Photo: INN
مظاہرین کو روکنے کیلئے پولیس کو بڑی مشقت کرنی پڑی۔ تصویر:آئی این این

ودربھ راجیہ آندولن سمیتی اور کچھ دیگر تنظیمیں گزشتہ کئی سال سے مسلسل علاحدہ ودربھ ریاست کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس کیلئے وقتاً فوقتاً احتجاج بھی ہوتے رہے ہیں۔ سنیچر کو ناگپور میں ودربھ راجیہ آندولن سمیتی نے آزاد ودربھ کے علاوہ ریاست میں بجلی کی بڑھتی ہوئی شرحوں، ودربھ میں کسانوں کی مکمل قرض معافی، پری پیڈ اسمارٹ میٹر لگانے کے فیصلے کی مخالفت اور دیگر مطالبات کیلئے احتجاج کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو ودھان بھون تک جانے سے روکا تو ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپ بھی ہو گئی۔ 

یہ بھی پڑھئے:بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملے کا ’انتقام‘، غازی آباد میں غریبوں پر حملہ

سنیچر کو تنظیم کے اراکین نے ناگپور کے یشونت اسٹیڈیم سے ودھان بھون ( جہاں سرمائی اجلاس ہوتا ہے) کی عمارت تک مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کا ارادہ ودھان بھون کی عمارت پر علاحدہ ودربھ کا جھنڈا لہرانے کا تھا مگرپو لیس نے مظاہرین کے مارچ کو ٹیکری روڈ ہی پر روک لیا۔ مظاہرین رکنے کیلئے تیار نہیں تھے۔ وہ آگے بڑھنے کی کوشش کرنے لگے۔ حالات کو قابو میں کرنے کیلئے پہلے پولیس نے علاوحدہ ودربھ کے حامی کچھ لیڈروں کو حراست میں لیا۔ لیکن ان لیڈران کی گرفتاریکے بعد مظاہرین مشتعل ہوگئے تو پولیس نے مجبوراً مظاہرین کو گرفتار کرنا شروع کر دیا جسکی وجہ سے پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔ اس وقت مظاہرین مہاراشٹر حکومت کی مذمت میں نعرے لگارہے تھے۔ مظاہرین میں شامل ۲؍ افرادایک دوسرے راستے سے ودھان بھون کے احاطے میں پہنچے گئے اور انہوں نے آزاد ودربھ کا جھنڈا ودھان بھون پر لگانے کی کوشش کی۔ جب اچانک ان مظاہرین کی ودھان بھون میں داخل ہونے کی خبر ملی تو پولیس محکمہ کے ہوش اڑ گئے۔ کسی طرح پولیس اہلکاروں نے انہیں روک کر حراست میں لیا اور ان سے جھنڈا چھین کر ضبط کر لیا۔ اس کے بعد ان لوگوں کو پولیس اسٹیشن لے جا کر ضابطے کی کارروائی کی گئی اور چھوڑ دیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK