۱۹؍ مئی کو پونے میں پورشے کار حادثے میں مبینہ طور پر ملوث ۱۷؍ سالہ لڑکے کے خاندان کا ایک ریزارٹ جو مہابلیشور میں ہے، اس کا کچھ حصہ کارپوریشن نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا ہے۔
EPAPER
Updated: June 08, 2024, 10:02 PM IST | Pune
۱۹؍ مئی کو پونے میں پورشے کار حادثے میں مبینہ طور پر ملوث ۱۷؍ سالہ لڑکے کے خاندان کا ایک ریزارٹ جو مہابلیشور میں ہے، اس کا کچھ حصہ کارپوریشن نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا ہے۔
مہابلیشور میونسپل کارپوریشن نے آج ایم پی جی کلب کے کچھ حصوں کو مسمار کر دیا۔ یہ کلب اُس ۱۷؍ سالہ لڑکے کے خاندان کی ملکیت ہے جس نے ۱۹؍ مئی کو پونے میں مبینہ طور پر اپنی گاڑی سے ایک موٹر سائیکل پر سوار دو لوگوں کو ہلاک کر دیا تھا۔حادثہ اس وقت پیش آیا تھا جب نابالغ مبینہ طور پر شراب کے نشے میں دھت پورشے کار تیز رفتاری سے چلا رہا تھا۔ اس کا تعلق پونے کے ایک ممتاز رئیلٹر خاندان سے ہے۔ اس پر مجرمانہ قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اسے ۱۲؍ جون تک آبزرویشن ہوم میں بھیج دیا گیا ہے۔آج مہابلیشور میں ایم پی جی ریزارٹ کے ۱۲؍ غیر مجاز کمروں کو ایک حکم منظور ہونے کے بعد منہدم کردیا گیا۔ ستارہ کے ضلع کلکٹر جتیندر دوڈی نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ ’’سنیچر کی صبح مہابلیشور میونسپل کارپوریشن نے غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کرنے کے حکم کو نافذ کیا۔‘‘ واضح رہے کہ حالیہ چند برسوں میں بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں شہری حکام میں یہ رجحان بڑھ رہا ہے کہ جس شخص پر کسی جرم کا الزام ہوتا ہے، اس کی غیرقانونی جائیدادوں کو مسمار کردیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ قانون میں ایسی کوئی شق نہیں ہے جو تعزیری اقدام کے طور پر جائیداد کو مسمار کرنے کا حکم دیتی ہے۔
پورشے کی حالت۔ تصویر: ایکس
انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے ریزارٹ کو سیل کر دیا تھا۔ یہ مئی کے آخری ہفتے میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ستارہ کی جوالی تحصیل میں اپنے آبائی گاؤں کے دورے کے بعد ہوا۔ ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق شندے نے ضلع کلکٹر کو ان الزامات کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا کہ ایم پی جی کلب مطلوبہ منظوری کے بغیر کام کر رہا تھا۔ واضح رہے کہ یکم جون کو پونے پولیس نے ۱۷؍ سالہ لڑکے کی ماں کو مبینہ طور پر اپنے بیٹے کے خون کے نمونے کو خود سے تبدیل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ۲۸؍ مئی کو، پولیس نے کہا تھا کہ انہوں نے پایا کہ ساسون جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں نے حادثے کے بعد جمع کئے گئے نابالغ کے خون کے نمونوں میں ہیرا پھیری کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک اور شخص کے خون کا نمونہ لیا گیا اور اسے فورینسک لیب میں الکحل کی مقدار کی جانچ کیلئے بھیجا گیا۔ واضح رہے کہ نابالغ کے والد اور دادا بھی پولیس کی حراست میں ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسٹاک مارکیٹ کریش پر حکومت سے رپورٹ طلب کی جائے: سپریم کورٹ میں عرضی داخل
پولیس نے ۲۱؍ مئی کو ۱۷؍ سالہ لڑکے کے والد کو موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت اپنے بیٹے کو کار چلانے کی اجازت دینے اور نابالغ کو جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کے جرم میں جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ ۲۵؍ مئی کو اس کے دادا کو مبینہ طور پر اغوا کرنے اور خاندان کے ڈرائیور کو غلط طریقے سے قید کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاکہ وہ یہ دعویٰ کرنے پر مجبور ہو کہ حادثے کے وقت وہ پورشے چلا رہا تھا۔ اس معاملے میں نابالغ کے والد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے، جو ڈرائیور کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آر آئی کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔