• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پونے میں خواتین کا احتجاج: ’’رات میں سڑکیں ہماری بھی ہیں‘‘

Updated: December 02, 2024, 9:56 PM IST | Pune

پونے میں ’’مہیلا جاگر سمیتی‘‘ کے کارکنوں نے کہا کہ رات کے وقت سڑکوں پر ہمارااحتجاج ۱۵؍ دسمبر کی رات تک جاری رہے گا۔ اس دوران انہوں نے ’’میری راتیں، میری سڑکیں ‘‘ کے بینر تلے مختلف تقریبات کا انعقاد بھی کیا۔

A group of women during the protest. Photo: INN.
احتجاج کے دوران خواتین کا ایک گروپ۔ تصویر: آئی این این۔

 پونے میں ’’مہیلا جاگر سمیتی‘‘ کے کارکنوں نے کہا کہ رات کے وقت سڑکوں پر ہمارااحتجاج ۱۵؍ دسمبر کی رات تک جاری رہے گا جس کی تیاریاں جاری ہیں۔ 
’’یہ گلیاں رات کو خطرناک ہو جاتی ہیں۔ آئیے ان کی حفاظت کیلئے چلتے ہیں۔ ‘‘
’’یہ گلیاں رات کو خاموش رہتی ہیں۔ آئیے ان کو زندگی سے بھرنےکیلئے چلتے ہیں۔ ‘‘

ان پیغامات کو بڑے پیمانے پر پھیلاتے ہوئے، پونے کی کئی خواتین ہر ہفتے رات کو مختلف سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر ایک تحریک ’’میری راتیں، میری سڑکیں ‘‘ کے تحت جمع ہوتی ہیں ۔ احتجاج میں خواتین کے بینر دیکھ کر ایک نجی ادارے میں کام کرنے والی راجاشری بھوسلے رکنے پر مجبور ہوگئیں ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہ میں نے جے ایم روڈ سے گزرتے ہوئے `’میری راتیں، میری سڑکیں ‘بینر دیکھا اور مجھے معلوم ہوا کہ مجھے اس میں شامل ہونا ہے۔ جب میں نے ایسا کیا، تو میں نے خواتین کو گانے گاتے ہوئے دیکھا، جو آزادی کی جدوجہد اور آئین کی تشکیل میں خواتین کے تعاون کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ وہ خواتین پر تشدد پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے میری حوصلہ افزائی کی۔ 

یہ بھی پڑھئے: بلڈانہ ضلع کے دھاڑ تعلقہ میں ٹیپو سلطان کےیوم پیدائش پر نکالےگئے جلوس کے دوران پٹاخے پھوڑنے پر تنازع

خواتین کے ایک گروپ ابھیویکتی کی الکا جوشی اس تحریک کی وجہ بتاتے ہوئی کہتی ہیں کہ اس سال۱۶؍ دسمبر۲۰۱۲ء کے ہولناک نربھیا واقعے کا۱۲؍ واں سال ہے۔ لہٰذا ہم نے۲۱؍ ستمبر سے۱۶؍ دسمبر تک کے ۱۲؍ہفتوں کے دوران، ہر ہفتے ایک رات، ۱۲؍ بار سڑکوں پر آکر اس طرح کے واقعات کے خلاف بنا ڈرے آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ الکا جوشی نے مزید کہا کہ اتر پردیش میں ایک گروپ کی طرف سے اسی طرح کی پہل سے متاثر ہو کر مہاراشٹر میں مختلف تنظیمیں ’’مہیلا جاگر سمیتی‘‘ کے بینر تلے اکٹھی ہوئیں اور’میری راتیں، میری سڑکیں ‘‘ شروع کیں۔ سماجی کارکن رنجنا پاسالکر نے بتایا کہ ۲۱؍ ستمبر کو احتجاج کے پہلے دن ۱۵۰؍سے زیادہ خواتین رات۹؍ بجے سے۱۱؍بجے تک سرس باغ روڈ پر سماجی مصلح ساوتری بائی پھولے کے مجسمے کے پاس فٹ پاتھ پر جمع ہوئیں۔ اس احتجاج میں نوجوان لڑکیوں کی شرکت بہت زیادہ تھی۔ اسی طرح۲۸؍ ستمبر کی رات کو دھنکاواڑی کے تین ہٹی چوک پر رات۹؍ بجے سے ۱۱؍بجے کے درمیان خواتین سڑک پر جمع ہوئیں اورچھترپتی شیواجی مہاراج کی ماں راج ماتا جیجاؤ کیلئے پوسٹر اور پینٹنگز تیار کیں۔ اس موقع پر تنظیم سے وابستہ کئی خواتین نے اپنا اظہار خیال کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK