• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آئی اے ایس عہدوں کی نجکاری پر راہل کا مودی سرکار پر حملہ

Updated: August 19, 2024, 10:13 AM IST | Agency | New Delhi

اسے ریزرویشن کے خاتمے کی سازش قراردیا، کہا کہ ’’ نوکر شاہوں کی بھرتی آر ایس ایس سے ہورہی ہے۔‘‘

Rahul Gandhi. Photo: INN
راہل گاندھی ۔ تصویر : آئی این این

مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں میں جوائنٹ سیکریٹری، ڈائریکٹر اور ڈپٹی سیکریٹری جیسے اہم عہدوں پر آئی اے ایس افسران کو نظر انداز کرتے ہوئے ماہرین کی تقرری کے  نام پر ’لیٹرل اِنٹری‘کیلئے جاری کئے گئے اشتہار پر راہل گاندھی نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ حکومت پر یو پی ایس سی کے بجائےحکومت کے اعلیٰ عہدوں پر آر ایس ایس سے بھرتی کا الزام عائد کرتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے اسے ریزرویشن کے خاتمے کی سازش قراردیا۔ 
یاد رہے کہ مرکزی حکومت کی ایما پر یو پی ایس سی نے ۴۵؍ اہم عہدوں(۱۰؍ جوائنٹ سیکریٹری اور ۳۵؍ڈائریکٹر/ ڈپٹی ڈائریکٹر)  کیلئے اشتہار جاری کیا ہے۔ ان عہدوں  پر عام طور پر آئی اے ایس افسران کی تقرری ہوتی ہے تاہم حکومت نے ’’ماہرین ‘‘ کے نام پر ’لیٹرل اِنٹری‘ کے ذریعہ نجی شعبے سے وابستہ افراد کیلئے دروازے کھول دیئے ہیں اور براہ راست تقرریوں کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر راہل گاندھی کے ساتھ ہی ملک کے دیگر لیڈروں  نے بھی آواز بلند کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: جھارکھنڈ میں آپریشن لوٹس کا خطرہ، چمپئی سورین دہلی پہنچے

راہل گاندھی نے حکومت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا  ہےکہ ’’لیٹرل انٹری کے ذریعہ اہم عہدوں پر بھرتی کر کے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں کا ریزرویشن کھلے عام چھینا جا رہا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے اسے انتظامی ڈھانچے اور سماجی انصاف دونوں کو نقصان پہنچانے والا فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ ’انڈیا اتحاد‘ اس ملک مخالف قدم کی سختی سے مخالفت کرے گا۔  
راہل گاندھی نےاس سلسلے میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’نریندر مودی یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کے بجائے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے ذریعہ سرکاری ملازمین کی بھرتی کر کے آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں میں لیٹرل انٹری کے ذریعے اہم عہدوں پر بھرتی کر کے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں کے ریزرویشن کو کھلے عام چھینا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے نوجوان اور محروموں کیلئے ریزرویشن سمیت سماجی انصاف کے تصور کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے۔‘‘
 راہل گاندھی نے مزید لکھا، ’’اہم سرکاری عہدوں کاکارپوریٹ کے نمائندے کس استحصال کریں گے اس  کی ایک واضح مثال سیبی ہے، جہاں پرائیویٹ سیکٹر سے آنے والے ایک شخص کو پہلی بار چیئرپرسن بنایا گیا تھا۔ ہندوستان اس ملک دشمن اقدام کی سختی سے مخالفت کرے گا جس سے انتظامی ڈھانچے اور سماجی انصاف دونوں کو نقصان پہنچے گا۔ آئی اے ایس کی نجکاری ریزرویشن ختم کرنے کی مودی کی گارنٹی ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK