بطور وزیراعلیٰ اپنی ’’توہین‘‘ کو یاد کیا، ہیمنت سورین نے اراکین کی خریدوفروخت کا الزام لگایا۔
EPAPER
Updated: August 19, 2024, 10:07 AM IST | Agency | New Delhi
بطور وزیراعلیٰ اپنی ’’توہین‘‘ کو یاد کیا، ہیمنت سورین نے اراکین کی خریدوفروخت کا الزام لگایا۔
جھارکھنڈ میں’’ آپریشن لوٹس‘‘ اور چمپئی سورین کے بی جےپی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کے بیچ وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے زعفرانی پارٹی پر اراکین اسمبلی کی خریدوفروخت کا الزام عائد کیا ہے۔ اس بیچ سابق وزیراعلیٰ چمپئی سورین نے اتوار کو دہلی پہنچنے کے بعد یکے بعد دیگرے کئے گئے سوشل میڈیا پوسٹ پر اپنا درد بیان کیا۔ انہوں نے حالانکہ پہلے ’’آپریشن لوٹس‘‘ کی تردید کی تھی مگر دہلی پہنچنے کے بعد کہا ہے کہ ان کے سامنے تین متبادل کھلے ہوئے ہیں، سیاست سے سبکدوشی، نئی پارٹی بنانا یا پھر کسی نئے ساتھی کو تلاش کرکے (کسی پارٹی میں شمولیت اختیار کرکے) اپنے سفر کو جاری رکھنا۔ اس سے قبل بطور وزیراعلیٰ اپنی ’’توہین‘‘ کو یاد کر چمپئی سورین نے کہا کہ ۳؍ جولائی سے قبل انہیں بتائے بغیر ان کی حکومت کے تمام پروگرام منسوخ کردیئے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھئے:یو ایس انتخاب ۲۰۲۴ء: امریکہ پہلی سیاہ فام خاتون صدر کیلئے تیار ہے: کملا ہیرس
دہلی پہنچنے کے بعد جے ایم ایم سے اپنی ناراضگی کااظہار کرتےہوئے چمپئی سورین نے کہا ہے کہ ۳؍ جولائی کو ان کی حکومت کے تمام پروگرام پارٹی کی لیڈرشپ نے انہیں پیشگی اطلاع دیئے بغیر منسوخ کردیئے تھے۔ سابق وزیراعلیٰ نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پوسٹ میں بتایاکہ’’جب میں نے منسوخی کی وجہ پوچھی تو بتایاگیا کہ ۳؍ جولائی کو پارٹی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ ہے اور تب تک میں کسی سرکاری پروگرام میں شرکت نہیں کرسکتا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’جمہوریت میں اس سے زیادہ توہین آمیز اور کچھ نہیں ہوسکتا کہ ایک وزیراعلیٰ کا پروگرام کوئی اور منسوخ کردے۔‘‘ چمپئی سورین کے اس سوشل میڈیا پوسٹ سے ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملنے لگی ہے کہ وہ ہیمنت سورین کا ساتھ چھوڑ کر اپنے حامیوں کے ساتھ بی جےپی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اسمبلی الیکشن سے عین قبل اس دل بدلی سے بی جےپی کو الیکشن میں فائدہ ملنے کی امید ہے۔ دل بدلی کی قیاس آرائیوں کو وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کے بیان سے بھی تقویت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے گوڈّا میں ایک پروگرام کے دوران الزام لگایا کہ بی جےپی ’’سماج کو تقسیم اور اراکین اسمبلی کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش‘‘ کررہی ہے۔ چمپئی سورین کے دہلی پہنچنے کے بعد گوڈا ضلع میں ایک سرکاری پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ بی جےپی گجرات، آسام اور مہاراشٹر کے لوگوں کو جھارکھنڈ لائی ہے تاکہ ’’قبائلیوں ، دلتوں،پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے درمیان زہر گھول کر انہیں آپس میں لڑاسکے۔انہوں نے کہا کہ ’’سماج تو چھوڑیئے یہ لوگ خاندانوں اور پارٹیوں کو توڑ دیتے ہیں۔ یہ لوگ اراکین اسمبلی کو اپنی طرف راغب کرتے ہیں۔ پیسہ ایسی چیز ہے جس کی وجہ سے سیاستداں کو یہاں سے وہاں جانے میں زیادہ وقت نہیں لگتا۔‘‘