• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’راہل گاندھی سرمایہ کاروں میں خوف پیدا کر رہے ہیں‘‘

Updated: June 08, 2024, 11:30 AM IST | Agency | New Delhi

کانگریس لیڈر کی جانب سے ایگزٹ پول کو شیئر مارکیٹ گھوٹالا قرار دیئے جانے پر بی جے پی چراغ پا، پیوش گوئل نے الزام لگایا کہ راہل مارکیٹ کی ساکھ خراب کر رہے ہیں۔

Piyush Goyal held a press conference in response to Rahul Gandhi. Photo: INN
پیوش گوئل نے راہل گاندھی کے جواب میں پریس کانفرنس منعقد کی۔ تصویر : آئی این این

کل تک راہل گاندھی کی ہر بات کا تمسخر اڑانے والی بی جے پی کو اب ان کی ہر ایک بات کا جواب دینا پڑ رہا ہے۔ یاد رہے کہ راہل گاندھی نے ایک روز قبل پریس کانفرنس منعقد کرکے الزام لگایا تھا کہ لوک سبھا الیکشن کے نتائج سے قبل ٹی وی چینلوں نے جو ایگزٹ پول دکھایا تھا وہ دراصل شیئر بازار کا ایک گھوٹالہ تھا کیونکہ اس ایگزٹ پول کی وجہ سے لوگوں نے بڑے پیمانے پر شیئر خریدے تھے جن کے دام اگلے روز گر گئے تھے اور لاکھ سرمایہ کاروں کی پونجی برباد ہو گئی۔ جمعہ کو بی جے پی کی طرف سے سابق مرکزی وزیر پیوش گوئل نے راہل پر الزام لگایا کہ وہ عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔  
  پیوش گوئل نے پریس کانفرنس منعقد کرکے الزام لگایا کہ ’’ راہل گاندھی ابھی تک لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن کو ملی شکست سے سنبھل نہیں پائے ہیں۔ وہ اب مارکیٹ میں لوگوں کا اعتماد کم کر رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ‘‘ پیوش گوئل نے دعویٰ کیا کہ ’’ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جا رہا ہے اور پوری دنیا اسے اسی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔ جے پی سی کا مطالبہ بے بنیاد ہے۔ ‘‘ یاد رہے کہ راہل گاندھی نے اس معاملے میں جے پی سی (جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی ) کی جانچ کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: اودیشہ میں۸۵؍ نو منتخب امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں

جمعرات کو راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے باقاعدہ اعداد وشمار کے ساتھ ترسیم کے ذریعے تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ’’ الیکشن کے ایگزٹ پول کی وجہ سے لوگوں کو اسٹاک مارکیٹ میں ۳۰؍ لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ کیونکہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انتخابات کے بعد شیئر بازار تیزی سے بڑھنے والا ہے۔ ‘‘ راہل گاندھی نے سوال اٹھایا تھا کہ آخر وزیراعظم کو لوگوں کو شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دینے کی کیا ضرورت تھی؟ انہوں نے پورے معاملے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔ 
  اس کا جواب دیتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ’’ بازار میں اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے۔ عام سرمایہ کار شیئر مارکیٹ سے فوائد حاصل کرتے رہتے ہیں۔ کانگریس کو بتانا چاہئے کہ ان کے دور میں بازار کس طرح کریش ہوا کرتے تھے۔ انہیں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو کم کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔ ‘‘
 پیوش گوئل نے کہا کہ’’ راہل کو اس بات کی فکر ہونی چاہئے کہ جب انہیں ( کانگریس اور اس کی حلیف پارٹیوں کو) رجحان میں برتری ملی تو بازار گرا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ عوام اور سرمایہ کار ان پر اعتماد نہیں کرتے ہیں۔ جب یہ تصدیق ہو گئی کہ مودی حکومت دوبارہ آ رہی ہے تو سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ گیا۔ ‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ معیشت کے تعلق تمام اصلاحات مودی حکومت کی آئندہ معیاد میں بھی جاری رہیں گی۔ پیوش گوئل نے کہا ’’ہمارے اتحادی اس بات کو سمجھتے ہیں۔ ہندوستان وزیر اعظم مودی کے ویژن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انڈیا اتحاد محض سیٹ ایڈجسٹمنٹ بن کر رہ گیا ہے۔ ‘‘ 
شیئر مارکیٹ کے اعداد وشمار پیش کئے 
 پیوش گوئل نے شیئر مارکیٹ کے اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا آج مارکیٹ کیپ ۴۱۵؍ لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اس کا ہندوستانی سرمایہ کاروں کو فائدہ ملا ہے۔ لوگ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرکے براہ راست فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں میں کمی آئی ہے جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں ہندوستانی سرمایہ کاروں میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر برائے کامرس نے دعویٰ کیا کہ’’ گزشتہ ۱۰؍ سال( مودی حکومت ) میں میوچل فنڈ مار کیٹ ۱۰؍ لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر ۵۶؍لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا، کروڑوں سرمایہ کار ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ لوگوں کا ہندوستان اور ہندوستانی حکومت پر بھروسہ ہے۔ ‘‘ 
 یاد رہے کہ اس سے جب کبھی راہل گاندھی نے معاشی معاملات میں بی جے پی پر الزام لگایا ہے تو ان کے بیانات کا یہ کہہ مضحکہ اڑایا گیا کہ انہیں معیشت کی کوئی معلومات نہیں ہے لیکن انتخابات میں شکست کے بعد بی جے پی کے رویے میں تبدیلی آئی ہے۔ پیوش گوئل نے اعداد وشمار کے ذریعے یہ بتانے کی کوشش کی کہ شیئر مارکیٹ سے لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ حالانکہ یہ بات بالکل درست ہے کہ جب ۳؍ دنوں تک ٹی وی چینلوں پر ایگزٹ پول دکھائے جا رہے تھے اور ان میں بی جے پی کی بڑی جیت بتائی جا رہی تھی تو شیئروں کے دام آسمان چھونے لگے تھے لیکن جیسے ہی انتخابی نتائج کے اعلانات ہونے لگے تو اسٹاک مارکیٹ ۶؍ ہزار کروڑ نیچے آ گیا۔ پیوش گوئل نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا کہ وزیراعظم مودی نے عوام کو یہ مشورہ کیوں دیا تھا کہ وہ شیئر مارکیٹ میں پیسہ لگائیں کیونکہ شیئروں کے دام بڑھنے والے ہیں ؟ 
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 
 غازی آباد:( ایجنسی) بی جے پی کو لوک سبھا میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑ اہے خاص کر ایودھیا میں جہاں اسے ہندوتوا کے نام پر ووٹ ملنے کی امید تھی۔ اس شکست بی جے پی حامیوں میں اس قدر بوکھلاٹ ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر بیٹھ کر گالی گلوج کر رہے ہیں۔ بعض لوگ ایودھیا کے دکانداروں سے سودا نہ خریدنے کی مہ بھی چلا رہے ہیں۔ اسی دوران فیض آباد لوک سبھا حلقہ میں بی جے پی کی شکست سے بوکھلائے دو نوجوانوں نے مبینہ طور پر ویڈیو بنایا جس میں انہوں نے فیض آباد کے ووٹروں کو گالیاں دیں۔ اس کے بعد انہوں نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل بھی کر دیا لیکن جیسا وہ سوچ رہے تھے ویسا نہیں ہوا یعنی انہیں واہ واہی نہیں بلکہ انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے انہیں ۶؍ جون کی رات دیر گئے اپنی تحویل میں لے لیا۔ ان نوجوانوں میں سے ایک دکش چودھری کا نام پہلے بھی اس طرح کے تنازعات میں شامل رہا ہے۔ وہ کچھ عرصہ پہلے دہلی میں کنہیا کمار کو تھپڑ مارنے کی وجہ سے سرخیوں میں آیا تھا۔ 
 غازی آباد کے ٹیلا موڈ پولیس اسٹیشن نے دکش اور انو چودھری کو گرفتار کیا ہے، جن پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ ملزمین نے لوک سبھا انتخابات میں فیض آباد سیٹ سے بی جے پی کی شکست پر ایک ویڈیو وائرل کیا تھا، جس میں انہوں نے ووٹروں کو گالیاں دی تھیں۔ 
 اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس، شالیمار گارڈن، سدھارتھ گوتم نے کہا کہ ۶؍ جون کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کی اطلاع ملی تھی جس میں رائے دہندوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی نیت سے نازیبا ریمارکس کئے گئے تھے۔ پولیس نے اس کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے تھانہ ٹیلا موڑ میں مقدمہ درج کیا اور دونوں نامزد ملزمین کو حراست میں لے لیا۔ 
  انہوں نے بتایا کہ غازی آباد پولیس نے ان دونوں کے خلاف دفعہ ۲۹۵؍ اے اور دفعہ ۵۰۴؍ کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ اطلاع کے مطابق ملزم دکش چودھری کا تعلق ہندو رکشا دل (ایچ آر ڈی) سے بھی ہے۔ وہ غازی آباد کے تھانہ ٹیلا موڈ علاقے کا رہنے والا ہے۔ اس سے پہلے وہ شمال مشرقی دہلی سے کانگریس کے امیدوار کنہیا کمار کو تھپڑ مار کر سرخیوں میں آیا تھا۔ اتر پردیش پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسے عناصر پر نظر رکھے جو کسی بھی طرح کی اشتعال انگیزی یا منافرت پھیلانے کی کوشش کریں۔ سوشل میڈیا پر اس طرح کی پوسٹ خوب وائرل ہو رہی ہے خاص کر ایودھیا کے تعلق سے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK