• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راہل گاندھی کی ریلوے کے لوکو پائلٹوں سے ملاقات، مسائل اور مطالبات پرتبادلہ خیال

Updated: July 06, 2024, 2:03 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

لوکو پائلٹوں کا ہفتہ وار ۴۶؍ گھنٹے آرام کا مطالبہ، ریلوے کی نجکاری کے خدشہ کا بھی اظہار، اپوزیشن لیڈر نے ان کے مسائل ایوان میں اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔

Rahul Gandhi can be seen interacting with loco pilots at New Delhi railway station. Photo: PTI
نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پرلوکو پائلٹوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے راہل گاندھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر:پی ٹی آئی

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور رائے بریلی سے رکن پارلیمان راہل گاندھی نے جمعہ کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر لوکو پائلٹوں سے ملاقات کی۔ راہل گاندھی نے جمعہ کو ساڑھے ۱۲؍بجے پورے ہندوستان کے تقریباً ۵۰؍لوکو پائلٹوں سے ملاقات کی۔ لوکو پائلٹوں  نے لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر سے اپنے مسائل بیان کئے۔ بنیادی طور پر لوکو پائلٹ ناکافی آرام کی شکایت کرتے ہیں۔ وہ گھر سے بہت دور، لمبی دوری کی ٹرینیں چلاتے ہیں اور اکثر مناسب وقفے کے بغیر ڈیوٹی میں لگ جاتے ہیں۔ اس سے بہت زیادہ تناؤ کے شکار ہوتے ہیں اور ان کے ارتکاز میں کمی واقع ہوتی ہے جو کہ حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اس کا اعتراف ریلوے نے متعدد رپورٹس میں کیا ہے جس میں وشاکھاپٹنم میں ہوئے حادثے کی حالیہ تحقیقات بھی شامل ہیں۔ راہل گاندھی نے لوکو پائلٹوں کو یقین دلایا کہ وہ ریلوے کی نجکاری اور بھرتی کی کمی کا مسئلہ مسلسل اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نےپائلٹوں  کے مسائل سنے اور مناسب آرام کے ان کے مطالبہ کی مکمل حمایت کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے حادثات میں نمایاں کمی آئے گی۔ اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے انہوں نے حکومت کے ساتھ ان کے مطالبات اٹھانے کا وعدہ کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: طلبہ کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا جاسکتا : بامبے ہائی کورٹ

خیال رہے کہ لوکو پائلٹس ہفتہ وار۴۶؍گھنٹے آرام کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جمعہ کی دوپہر کو گھر واپس جانے والا ٹرین ڈرائیور اتوار کی صبح کے بعد ڈیوٹی پر واپس آئے گا۔ ریلوے ایکٹ ۱۹۸۹ء اور دیگر ضابطوں   کے مطابق لوکو پائلٹوں  کو ہفتہ وار ۴۶؍گھنٹے آرام کی سہولت دی گئی ہے، لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہوائی جہاز کے پائلٹوں کوبھی اسی طرح سے آرام کی سہولت فراہم ہوتی ہے، وہ مسلسل دو رات کی ڈیوٹی کے بعد ایک رات آرام کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے لوکو پائلٹوں کی تمام بھرتیوں کو روکنے کی وجہ سے اسٹاف کی کمی واقع ہوئی ہے اور ایسے میں  لوکو پائلٹوں  کو مناسب آرام نہیں  ملتا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ دانستہ اقدام حکومت کا ریلوے کی نجکاری کا منصوبہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK