راہل نے کہا کہ ’’میں نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ میرے خلاف قابل اعتراض تبصروں کو کارروائی سے ہٹایا جائے ‘‘، حکومت کے رویے پر ناراضگی ظاہر کی
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 10:38 PM IST | New Delhi
راہل نے کہا کہ ’’میں نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ میرے خلاف قابل اعتراض تبصروں کو کارروائی سے ہٹایا جائے ‘‘، حکومت کے رویے پر ناراضگی ظاہر کی
پارلیمنٹ میں مودی حکومت کی ہٹ دھرمی اور مسلسل رخنہ اندازی کی وجہ سے گزشتہ ہفتے سے جاری تعطل ختم کرنے کے لئے کانگریس پارٹی نے خود پہل کی اور پارٹی لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اس سلسلے میں اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات کے دوران انہوں نے ایوان میں برسراقتدار طبقہ کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسپیکر سے ایوان میں بی جے پی اراکین کے ذریعہ اپنے خلاف کئے گئے تبصروں کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ابھی اسپیکر کے ساتھ میٹنگ کی اور انہیںبتایا کہ ہماری پارٹی چاہتی ہے کہ میرے خلاف قابل اعتراض تبصروں کو کارروائی سے ہٹایا جائے۔ اسپیکر نے کہا ہے کہ وہ اس پر غور کریں گے۔ وہ (بی جے پی ) ہر طرح کے بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں، لیکن ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایوان کو ٹھیک ڈھنگ سے چلانے کے لئے اپنی جانب سے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔
راہل گاندھی نے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کے ذریعہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی شدید مذمت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈران میرے خلاف بے بنیاد الزام لگا رہے ہیں تاکہ وہ اڈانی کے موضوع سےملک کا دھیان ہٹاسکیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔
راہل گاندھی کی ملاقات سے قبل کانگریس پارٹی نے اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر اپیل کی کہ بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کےراہل گاندھی کے خلاف کئے گئے نامناسب تبصروں کو پارلیمانی ریکارڈ سے حذف کیا جائے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے یہ خط لکھا اور واضح کیا کہ کانگریس پارٹی ہر ممکن تعاون کررہی ہے لیکن حکومتی اراکین ایوان کو نہیں چلنے دے رہے ہیں۔اب گیند اسپیکر کے پالے میں ہے۔ گوگوئی نے اپنے سابقہ خطوط کا بھی حوالہ دیا۔