ملک کے ۲۴؍لاکھ طلبہ اور ان کے والدین کی تشویش کو دیکھتے ہوئے تعلیمی نظام پر اعتماد کی بحالی کیلئے پارلیمنٹ میں اس پر بحث کو پہلا قدم قرار دیا، وزیر اعظم مودی سے اس بحث کو آسان بنانے اور اس کی قیادت کرنے کی اپیل بھی کی۔
EPAPER
Updated: July 03, 2024, 12:17 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
ملک کے ۲۴؍لاکھ طلبہ اور ان کے والدین کی تشویش کو دیکھتے ہوئے تعلیمی نظام پر اعتماد کی بحالی کیلئے پارلیمنٹ میں اس پر بحث کو پہلا قدم قرار دیا، وزیر اعظم مودی سے اس بحث کو آسان بنانے اور اس کی قیادت کرنے کی اپیل بھی کی۔
کانگریس پارٹی نے پارلیمنٹ میں نیٹ پر ایک بار پھر بحث کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ذریعہ اس معاملہ پر بحث کا نوٹس دیئے جانے کے بعدلوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر ان سے اس معاملہ میں بحث کرانے اور اس کی قیادت کرنے کی درخواست کی۔ راہل گاندھی نے اپنے خط میں لکھا ’’جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ۲۸؍جون کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس مسئلہ پر بحث کی اپوزیشن کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ روز اپوزیشن نے اس معاملے پر دوبارہ بحث کی درخواست کی تھی۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے اپوزیشن کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اس معاملے پر حکومت سے بات کریں گے۔ ‘‘راہل گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت سب سے بڑی تشویش ہندوستان کے ۲۴؍ لاکھ طلبہ کی فلاح وبہبود ہونی چاہئے جنہوں نے نیٹ کا امتحان دیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ وہ اس معاملہ پر تعمیری انداز میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں تاکہ اس مسئلے کے لئےکوئی راستہ تلاش کیا جاسکے۔
خط میں مزید کہاگیا کہ لاکھوں خاندانوں نے اپنے بچوں کیلئے زبردست قربانیاں دی ہیں۔ بہت سے لوگوں کے لئے پیپر لیک زندگی بھر کے خواب کے ساتھ دھوکہ ہے۔ آج یہ طلبہ اور ان کے اہل خانہ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اور وہ اپنے عوامی نمائندوں سے اس مسئلے کے حل کے لئے جرأت مندانہ اور فیصلہ کن اقدامات کی توقع کررہے ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ نیٹ امتحان پر ہمیں فوری توجہ دینی چاہئے کیونکہ اس نے ہمارے اعلیٰ تعلیمی نظام کی خرابی کو بے نقاب کیا ہے۔
ملک میں لگاتار پیپر لیک کے مسئلہ پر وزیر اعظم مودی کی توجہ مبذول کراتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ گزشتہ ۷؍سال میں ۷۰؍ سے زائد پیپر لیک ہوچکے ہیں جس سے دوکروڑ طلبہ متاثر ہوئے۔ دیگر امتحانات کو ملتوی کرنے اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کو تبدیل کرنے کا حکومت کا اقدام محض نظام کی خرابی کو چھپانے کی کوشش ہے۔ اپنے خط میں راہل گاندھی نے تعلیمی نظام میں اعتماد کی بحالی کی طرف پہلے قدم کے طور پر پارلیمانی بحث کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی پر زور دیا کہ وہ اس بحث کو آسان بنائیں اور تجویز دی کہ وزیراعظم خود اس کی قیادت کریں۔ انہوں نے لکھاکہ ’’ایمرجنسی جیسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، میں حکومت سے کل ایوان میں بحث کی سہولت فراہم کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ یہ مناسب ہوگا اگر آپ طلبہ کے مفاد میں اس بحث کی قیادت کریں۔ ‘‘ خیال رہے کہ کانگریس سمیت اپوزیشن اتحاد نیٹ پیپر لیک اور اس میں دھاندلی کے معاملہ پر لگاتار بحث کا مطالبہ کررہا ہے لیکن مودی حکومت اس پر ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔