بل پیش کرتے ہوئے اشوینی ویشنو نے ریلوے میں حکومت کی حصولیابیاں گنوائیں، حادثات کم ہونے کا بھی دعویٰ کیا،کانگریس نے بل کو ریلوے کی نجکاری کرنے والا بتایا۔
EPAPER
Updated: December 05, 2024, 12:05 PM IST | Mumbai
بل پیش کرتے ہوئے اشوینی ویشنو نے ریلوے میں حکومت کی حصولیابیاں گنوائیں، حادثات کم ہونے کا بھی دعویٰ کیا،کانگریس نے بل کو ریلوے کی نجکاری کرنے والا بتایا۔
ریلوے ترمیمی بل ۲۰۲۴ء بدھ کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا جس کا مقصد ریلوے ایکٹ ۱۹۰۵ء کی دفعات کو ریلوے ایکٹ ۱۹۸۹ء میں شامل کرنا ہے ۔ یہ بل انڈین ریلویز کے موجودہ تنظیمی ڈھانچے کو برقرار رکھتا ہے۔ ریلوے کے کام کاج کو بہتر بنانے کیلئے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں جیسے کہ ریلویز کی کارپوریٹائزیشن، خود مختار ریگولیٹر کی تشکیل اور ریلوے زونز کو زیادہ خود مختاری فراہم کرنا، ریلوے کی مالی حالت کو بہتر بنانے کیلئے اکاؤنٹنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی، مسافروں کے کرایوں کو ہموار کرنا، مال بردار ٹریفک میں اضافہ کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ نجی شراکت داری کے ذریعے آمدنی بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس بل کو ایوان میں غور اور منظور کرنے کیلئےپیش کرتے ہوئے وزیر ریلوے اشوینی ویشنو نے کہا کہ بل سے ریلوے کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے ریلوے کابجٹ ۲۹؍ ہزار کروڑ روپے سے بڑھا کر۲؍لاکھ۵۲؍ ہزار کروڑ روپے کر دیا ہے۔ پہلے۶۰؍ برسوں میں۲۱؍ ہزار کلومیٹر لائنوں کو برقی کیا گیا۔ جبکہ گزشتہ ۱۰؍ برسوں میں۴۴؍ ہزار کلومیٹر بجلی کاری کی گئی ہے۔ پہلے ایک سال میں۱۵۰۰؍ کلو میٹر نئی لائنیں بنتی تھیں، اب ایک سال میں ۵۳۰۰؍ کلومیٹر لائنیں بن رہی ہیں۔ حادثات میں بھی کافی کمی آئی ہے۔ پہلے سال میں ۱۷۱ ؍ حادثات ہوتے تھے لیکن اب یہ تعداد کم ہو کر۲۹؍ رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے نے غریبوں کیلئے جنرل کوچز بڑھانے کیلئے کام شروع کر دیا ہے۔ رواں ماہ ایک ہزار اضافی جنرل کوچز لگائے جائیں گے ۔ ہم نے اپنے پروڈکشن یونٹس کو ۱۰؍ ہزار جنرل کوچز بنانے کا کام سونپا ہے۔ انہوں نے اراکین سے اپیل کی کہ وہ اس بل کو متفقہ طور پر پاس کرائیں۔
یہ بھی پڑھئے: مکمل گانا تیار کرنے والا پہلا اے آئی ٹول ۲۰۲۵ء میں پیش کیا جائے گا
بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے منوج کمار نے کہا کہ یہ بل ریلوے کی نجکاری کی بات کرتا ہے۔ ریلوے میں پرائیویٹ لوگ آئیں گے تو من مانی کریں گے اور ملک کے غریبوں، مزدوروں، کسانوں اور عام آدمی کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ کرائے بڑھیں گے اور عام غریب کا استحصال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی نجکاری سے گریز کیا جانا چاہئے۔ اس کے بجائے ریلوے کا کچھ کام نجی شعبے کو دیا جا سکتا ہے۔ وندے بھارت ایکسپریس کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریلوے صرف مالدار اور امیر مسافروںکیلئے ٹرین چلا رہا ہے۔ وندے بھارت کے ساتھ ساتھ اسے لوکل، مسافر اور سپر فاسٹ میل ایکسپریس ٹرینیں بھی چلانی چاہئیں۔
بی جے پی کے روی کشن نے کہا کہ ریلوے لوگوں کو بہت سستے داموں پر دور دراز مقامات تک پہنچاتا ہے۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت ریلوے ٹریکس اور اسٹیشنوں وغیرہ کی ترقی کیلئے بہت زیادہ رقم خرچ کر رہی ہے۔ بلٹ ٹرین منصوبے کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں۳۰۰؍کلومیٹر سے زائد تیز رفتار ریلوے ٹریک بنائے گئے ہیں۔ الٹرا ماڈرن بلٹ ٹرین جلد ہی ہندوستان آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بڑے ریلوے روٹس پر خودکار سگنلنگ سسٹم نصب کر دیا گیا ہے۔ اس سے حادثات میں نمایاں کمی آئی ہے ۔سماج وادی پارٹی کے نیرج موریہ نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ ریلوے کو نجکاری کی سمت میں نہ لے جائے۔ انہوں نے ریلوے سے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ترنمول کانگریس کے بپی ہلدر اور دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے جی تامل سیلوان نے بھی بحث میں حصہ لیا۔