Updated: March 14, 2025, 4:12 PM IST
| Jaipur
راجستھان کے دوسہ میں ایک ۲۵؍سالہ طالب علم ہنسراج مینا کو ہولی کے رنگ لگانے سے منع کرنے پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ان کے قاتلوں کی شناخت اشوک، ببلو اور کلورام کے طور پر کی گئی ہے جنہیں اب تک حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔ پولیس نے انہیں حراست میںلینے کیلئے ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔
سی سی ٹی وی تصاویر میںملزمین کو ہنسراج مینا کےساتھ مارپیٹ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایکس
راجستھان کے دوسہ میں ایک ۲۵؍ سالہ طالب علم ہنسراج مینا پر ہولی کے جشن کے دوران رنگ لگانے سے منع کرنے پر حملہ کیا گیا اور موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔۲۵؍ سالہ طالب علم ہنسراج مینا، جو رلواس گاؤں کی ایک عوامی لائبریری میں مسابقتی امتحان کی تیاری کر رہے تھے، کو تین بھائیوں اشوک، ببلو اور کلورام نے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
لائبریری کی سی سی ٹی وی تصاویر کے مطابق ہنسراج نے ہولی کے جشن کے دوران رنگ لگانےسے منع کیا تو یہ تینو بھائیوں نے انہیں لات ماری، پھر بیلٹ سے مارااور آخر میں ان میں سے ایک نے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: جاپان اور جنوبی کوریا کے بعد امریکہ میں بھی شرح پیدائش میں کمی
ہنسراج مینا کے قتل کے بعد ان کے اہل خانہ اور گاؤں کے باشندوں نے ان کی لاش کے ساتھ احتجاج کیااور جمعرات کی دوپہر ایک بجے تک قومی ہائی وے کو بلاک کر رکھا تھا۔انہوں نے ۵۰؍لاکھ روپے معاوضے، اہل خانہ کیلئے سرکاری ملازمت اور ملزمین کی فوری حراست کی مانگ کی ہے۔ لالسوٹ کے ایڈیشنل سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی)دنیش اگروال نے کہا کہ ’’سی سی ٹی وی تصاویر کے ذریعے ان چھ ملزمین کی شناخت کی گئی ہے اور فی الحال وہ روپوش ہیں۔انہیں حراست میں لینے کیلئے چھ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جس کے بعد ان کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔‘‘