قرار داد میں راجیہ سبھا کے چیئر مین پر اپوزیشن کو بولنے کا موقع نہ دینے اورجانبداری کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 10:52 AM IST | Agency | New Delhi
قرار داد میں راجیہ سبھا کے چیئر مین پر اپوزیشن کو بولنے کا موقع نہ دینے اورجانبداری کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جاری تعطل کے دوران اپوزیشن پارٹیوں نے تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کردی ہے۔ اپوزیشن اتحاد نے ایک بجکر ۳۷؍ منٹ پر راجیہ سبھا کے سیکریٹری جنرل کو تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پیش کی ۔ اس قرار داد پر ۶۰؍ سے زائد اراکین کے دستخط موجود ہیں۔ یہ تحریک آئین کے آرٹیکل ۶۷۔بی کے تحت نائب صدر کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے مطالبے پر مبنی ہے۔ نائب صدر جگدیپ دھنکر، جو راجیہ سبھا کے چیئرمین بھی ہیں، پر جانبداری کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ تاہم، اس قرار داد پر سونیا گاندھی یا کسی بھی پارٹی کے فلور لیڈر نے دستخط نہیں کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:شام : حکومت مخالف فورسیز کے حامی محمد البشیر کارگزار وزیر اعظم مقرر
کانگریس کے جے رام رمیش اور پرمود تیواری کے علاوہ ترنمول کانگریس کے ندیم الحق اور ساگریکا گھوش نے اس تحریک کو سیکریٹری جنرل کو پیش کیا۔ اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ انہیں ایوان میں بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا اور چیئرمین مسلسل جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔اپوزیشن لیڈروں نے ایک دن پہلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی بنچ کے اراکین کو بولنے کی اجازت دی گئی لیکن جب اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے بولنے کیلئے کھڑے ہوئے تو انہیں روک دیا گیا۔ اس تعلق سے جے رام رمیش نے ٹویٹ کیا کہ انڈیا بلاک کے پاس چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے اگست میں ہی مطلوبہ دستخط اکٹھے کرلئے تھے لیکن انہوں نے دھنکر کو ’ایک اور موقع‘ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ حالانکہ پیر کو ان کے طرز عمل کو دیکھتے ہوئے اپوزیشن نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کرلیا اور یہ قرار داد پیش کردی۔ اسے قبول کرنے یا نہ کرنے کا فی الحال کوئی فیصلہ حکومت کی جانب سے نہیں ہوا ہے۔