وزیر اعلیٰ نے راشن کی تقسیم کاری کے تعلق سےکئی احکامات جاری کئے، مزدوروں کو ترجیح دیتے ہوئے پہلے انہیں ’اسمارٹ راشن کارڈ‘ فراہم کرنے کا اعلان کیا
EPAPER
Updated: January 01, 2025, 3:48 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
وزیر اعلیٰ نے راشن کی تقسیم کاری کے تعلق سےکئی احکامات جاری کئے، مزدوروں کو ترجیح دیتے ہوئے پہلے انہیں ’اسمارٹ راشن کارڈ‘ فراہم کرنے کا اعلان کیا
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اعلان کیا ہے کہ ’اسمارٹ راشن کارڈ‘ فراہم کرنے میں مزدوروں کو ترجیح دی جائے گی اور سب سے پہلے انہیں یہ کارڈ دیئے جائیں گے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مزدور کسی بھی راشن کی دکان سے راشن حاصل کر سکیں۔ وزیر اعلیٰ نے راشن کارڈ اور راشن کی تقسیم کے تعلق سے دیگر کئی اہم اعلان کئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اپنی سرکاری رہائش گاہ سہیادری میں پیر کو مختلف محکموں کے افسران کے ساتھ آئندہ ۱۰۰؍ دنوں کے منصوبوں کی جائزہ میٹنگ لی تھی جس میں شہری رسد و خوراک اور صارفین کے تحفظ کے محکمہ کے وزیر اور افسران بھی موجود تھے اس لئے اس میٹنگ کے دوران راشن کارڈ کے تعلق سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی اور مختلف ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ انہوں نے ایک ملک ایک راشن کارڈ کی مہم شروع کرنے اور تمام راشن کارڈ کو کمپیوٹرائزڈ بنانے پر بھی زور دیا۔ کمپیوٹر میں تفصیلات درج ہونے سے ایک خاندان کا ایک ہی راشن کارڈ بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق جب پورے ملک میں ایک شخص کا نام ایک ہی راشن کارڈ میں درج ہوگا تو اسے کہیں بھی راشن دیا جاسکے گا۔ جب ایک شخص کا نام ایک ہی راشن کارڈ میں درج ہوگا تو اس کے مد نظر یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ جو لوگ ممبئی میں مزدوری کرتے ہیں پھر چاہے ان کا تعلق کسی بھی ریاست سے ہو تو انہیں نہ صرف یہ کہ ممبئی میں راشن دیا جائے گا بلکہ انہیں یہ سہولت بھی دی جائے گی کہ وہ شہر کی کسی بھی دکان سے راشن حاصل کرسکیں۔
تہواروں کی کٹ کیلئے تاریخوں کا تعین
وزیر اعلیٰ کے مطابق تہواروں میں راشن کی دکانوں پر سے ’خوشی کی خوراک‘ کے طور پر کھانے کی خصوصی ’کِٹ‘ دی جاتی ہے تو ایسے مواقع کی تاریخیں متعین کی جائیں گی تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ سال میں کن کن دنوں میں یہ تحفہ ملے گا۔
یہ بھی پڑھئے: فضائی آلودگی پر قابوپانےکے لئے ۳۵۶؍ بیکریوں کو نوٹس
لوگوں کو وقت پر راشن دستیاب ہوسکے اس کے لئے ’ایک گائوں، ایک گودام‘ اسکیم بھی شروع کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ راشن کا اناج وغیرہ پہنچانے والی گاڑیوں کی ’جیو ٹیگنگ‘ کی جائے گی تاکہ راشن کی تقسیم کے عمل کو شفاف بنایا جاسکے۔
استعمال نہ ہونے والے راشن کارڈ کی جانچ
اس میٹنگ میں دیویندر فرنویس نے افسران سے کہا ہے کہ گزشتہ ۶؍ ماہ کے دوران جن راشن کارڈ کو راشن وغیرہ حاصل کرنے کیلئے استعمال نہیں کیا گیا ہے ان کے تعلق سے جانچ کی جائے اور راشن کارڈ کے ناموں کی فہرست سے ان ناموں کو نکال دیا جائے جن کا انتقال ہوچکا ہے۔ اس کے علاوہ راشن کارڈ میں ایسے نام جن افراد کی عمر ۱۰۰؍ سال ہوچکی ہے ان کے تعلق سے بھی دوبارہ معلومات حاصل کی جائے۔
راشن کارڈ کی کمپیوٹرائزڈ تجدید
اس میٹنگ میں یہ بات سامنے آئی کہ تقریباً ۱۴؍ لاکھ لوگوں کے راشن کارڈ کمپیوٹرائزڈ نہیں کروائے گئے ہیں۔ اس پر انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ جن افراد نے اب تک اپنے راشن کارڈ کو کمپیوٹرائزڈ نہیں کروایا ہے ان میں بیداری پیدا کرنے کیلئے خصوصی مہم چلائی جائے اور تمام افراد کی تفصیلات کمپیوٹرائزڈ کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ اس نئے سال میں ۲۵؍ لاکھ نئے ناموں کا راشن کارڈ میں اندراج کروایا جائے اور ان کا ’ای۔ کے وائے سی‘ (اپنے گاہک کو جانئے) کے ذریعہ ان کی توثیق کی جائے۔ عوام کو صحیح وزن میں راشن مل سکے اس لئے راشن کی تمام دکانوں پر ’الیکٹرانک میزان‘ استعمال کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ اس میٹنگ میں کئی وزرا بشمول دھننجے منڈے، آشیش شیلار، سنجے سائوکارے، پرتاپ سرنائک اور دیگر موجود تھے۔