ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی ۶؍ رکنی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اپنے مسلسل ۹؍ ویں پالیسی جائزے میں شرح سودکو برقرار رکھنے کا امکان ہے۔
EPAPER
Updated: August 06, 2024, 1:33 PM IST | Agency | Mumbai
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی ۶؍ رکنی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اپنے مسلسل ۹؍ ویں پالیسی جائزے میں شرح سودکو برقرار رکھنے کا امکان ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی ۶؍ رکنی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اپنے مسلسل ۹؍ ویں پالیسی جائزے میں شرح سودکو برقرار رکھنے کا امکان ہے۔ ایک سروے میں ۱۰؍ شرکاء نے ایسی رائے کا اظہار کیا ہے۔ آر بی آئی ۸؍ اگست کو پالیسی پر نظرثانی کے فیصلے کا اعلان کرے گا۔ مئی ۲۰۲۲ءاور فروری ۲۰۲۳ء کے درمیان ریپو ریٹ کو۲۵۰؍ بیسس پوائنٹس سے ۶ء۵؍ فیصد تک بڑھانے کے بعد ایم پی سی نے گزشتہ ۸؍ پالیسی جائزہ میٹنگ میں ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:شیئر بازار لہولہان، سرمایہ کاروں کو ۵ء۱۵؍لاکھ کروڑکا نقصان
آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک کی چیف اکانومسٹ گورا سین گپتا نے کہاکہ پالیسی کا موقف خوراک کی افراط زر کے خطرات کے حوالے سے محتاط رہے گا۔ موسم گرما کے دوران گرمی کی لہروں اور جون میں مانسون کی سست روی کی وجہ سے خوراک کی افراط زر اوپر کی طرف دباؤ میں رہتی ہے۔ روزمرہ کی اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بتاتی ہیں کہ جولائی میں خردہ قیمتیں بلند رہیں اور خراب ہونے والی مصنوعات جیسے سبزیوں کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ جون میں کنزیومر پرائس انڈیکس پر مبنی خردہ افراط زر۵ء۰۸؍ فیصد تھی لیکن خوراک کی مہنگائی ۹ء۳۶؍ فیصد رہی۔ آر بی آئی نے رواں مالی سال کیلئے خردہ افراط زر ۵ء۵؍ فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔