ای کامرس پر دکانداری اور ملازمت کو شدید نقصان پہنچانے کا الزام ۔ آن لائن مارکیٹ ترقی پزیرممالک کیخلاف سازش ہے۔
EPAPER
Updated: April 21, 2025, 11:32 AM IST | Agency | New Delhi
ای کامرس پر دکانداری اور ملازمت کو شدید نقصان پہنچانے کا الزام ۔ آن لائن مارکیٹ ترقی پزیرممالک کیخلاف سازش ہے۔
اپنے موبائل کا استعمال کرتے ہوئے گھر سے ضروری اشیاء کی خریداری اب کسی خاص علاقے تک محدود نہیں رہی ہے۔ کھانے، لباس اور تفریحی اشیاء سے لے کر تقریباً ہر شعبے کی اشیا اور خدمات اب افراد کو آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے آسانی سے دستیاب ہیں۔ اس سے صارفین کو کافی سہولت بھی فراہم ہوئی ہے لیکن اس نے خردہ کاروبار کو تباہ کر دیا ہے جس نے ملک میں۱۱؍ کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو روزگار فراہم کیا۔ نتیجہ یہ ہے کہ ملک کے ہر حصے میں کرانہ کی دکانیں بند ہو رہی ہیں اور مالز اور بڑی دکانوں کو کوئی کرایہ پر لینے والا نہیں مل رہا۔
امریکی ٹیرف جنگ کے درمیان مارکیٹ کے ماہرین کا خیال ہے کہ آن لائن مارکیٹ ہندوستان جیسی ترقی پزیر معیشتوں والے ممالک کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ ہندوستان کے لئے سب سے بڑا چیلنج اپنی۱۴۰؍ کروڑ کی آبادی کے لئے روزگار کا بندوبست کرنا ہے، لیکن آن لائن مارکیٹ سے لوگوں کی ملازمتیں چھن رہی ہیں۔ مرکزی حکومت پردھان منتری وشوکرما یوجنا کے تحت عوام کو ان کے کاروبار کو ترقی دینے میں مدد فراہم کر رہی ہے، لیکن آن لائن بازار ایسے لوگوں سے گاہکوں کو چھین رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اقتصادی ماہرین ای کامرس سیکٹر کی کمپنیوں کے خلاف مرکزی حکومت سے ایک منصوبہ بند پالیسی مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:وقف قانون کیخلاف کسانوں کی طرح احتجاج کا عزم
ای کامرس کمپنیوں پر الزام
خردہ تجارتی تنظیموں کا الزام ہے کہ ای کامرس کمپنیاں ایک سازش کر رہی ہیں۔ ایک خردہ فروش کو جس قیمت پر کوئی چیز ملتی ہے، آن لائن کمپنیاں، کاروباری حکمت عملی (سازش) کے حصے کے طور پر، وہی چیز خردہ صارفین کو کم قیمت پر دستیاب کرواتی ہیں۔ اس کی وجہ سے صارفین آن لائن کمپنیوں کی طرف جا رہے ہیں۔ لیکن جب خردہ فروش قیمتوں کی اس جنگ میں ہار جاتے ہیں اور کاروبار سے بھاگ جاتے ہیں تو یہی کمپنیاں صارفین سے اسی مصنوعات کی بھاری قیمت وصول کرتی ہیں۔ یعنی یہ کاروباری پالیسی نہ تو صارفین کیلئے اچھی ہے اور نہ ہی دکانداروں کیلئے۔ تاجروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اس معاملے میں پالیسی مداخلت کرے۔
۲۲؍ اپریل کو ملاقات
کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس (سی اے آئی ٹی) کی قیادت میں ملک کے تاجر، خردہ دکاندار اور روزگار سے وابستہ افراد جمع ہوں گے اور مرکزی حکومت تک اپنا مطالبہ پہنچائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کو اس سازش کو سمجھنا چاہیے اور آن لائن بازار سے تباہ ہو رہے کاروبار اور روزگار کو بچانے کیلئے مناسب مداخلت کرنی چاہیے۔اس میں آل انڈیا موبائل ریٹیلرس اسوسی ایشن (اے ایم آر اے) اور آل انڈیا کنزیومر پروڈکٹس ڈسٹری بیوٹرس فیڈریشن(اے اے آئی سی پی ڈی ایف) کے نمائندے شامل ہوں گے۔ اس میں کاروباری لیڈر، پالیسی ماہرین، ماہرین اقتصادیات اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرس بھی شامل ہوں گے جو ڈجیٹل کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے روایتی کاروباری نظام کو لاحق سنگین خطرات اور غیر اخلاقی کاروباری طریقوں کو اجاگر کریں گے۔