• Tue, 21 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

آر جی کر کیس : فیصلے پر ممتا بنرجی برہم

Updated: January 21, 2025, 12:47 PM IST | Agency | Kolkata

عدالت میں سی بی آئی کے کردار پر سوال اٹھایا۔ کہا کہ اگر ہمارے پاس یہ کیس ہوتا تو ہم بہت پہلے موت کی سزا دلادیتے۔

West Bengal Chief Minister Mamata Banerjee addressing the media. Photo: PTI). Image:
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی میڈیا سے مخاطب۔ تصویر: پی ٹی آئی )۔ تصویر:

پیر کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آر جی کر میڈیکل کالج و اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل معاملے میں مجرم کو عمر قید کی سزا سنائے جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نےا س فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ مجرم کو سزائے موت دی جائے۔اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سی بی آئی جانچ اور اس کے کردار پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ سی بی آئی کی جانچ اور مقدمہ لڑنے میں اس کی عدم دلچسپی کا نتیجہ ہے۔
 ممتا بنرجی پیر کو مالدہ پہنچی ہیں۔ ہیلی کاپٹر سے اترتے ہی ان سے آر جی کر کیس کے بارے میں پوچھا گیا۔ اس سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے واضح طور پر کہا کہ وہ آر جی کر ریپ کیس کے فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔ اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ممتا نے جے نگر، فرکا اور چنچورہ میں عصمت دری اور قتل کے مقدمے کا حوالہ دیتے ہوے کہا کہ ان سب معاملے کی جانچ بنگال پولیس نے کی اور مجرمین کو سزائے موت دی گئی ہے۔ نچلی عدالت نے پولیس کی طرف سے دی گئی چارج شیٹ کی بنیاد پر موت کی سزا سنائی ہے۔ ممتا نے کہا کہ تینوں معاملات میں موت کی سزا سنائی گئی، یہ اس لئے ہوا کہ کیونکہ ہم نے کیس اچھی طرح سے لڑا اور مضبوط چارج شیٹ پیش کی۔
 ممتا بنرجی نے جج کے فیصلے کے بارے میں کچھ نہیں کہا لیکن عدالت میں سی بی آئی کے کردار پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس یہ کیس ہوتا تو ہم بہت پہلے موت کی سزا دلادیتے۔ اس کے بعد وزیر اعلی نے سی بی آئی کے کردار کے بارے میں کہاکہ میں نہیں جانتی کہ انہوں نے کیس کیسے لڑا؟ انہوں نے کیا دلائل دئیے؟ یہ سب سی بی آئی نے کیا۔ ہم سے جان بوجھ کر کیس چھین لیا گیاہے۔ ہم بدترین سزا چاہتے تھے۔اگر موت کی سزا ہوتی تو مجھے تسلی ہوتی۔

یہ بھی پڑھئے:آر جی کر اسپتال آبروریزی کیس میں مجرم کو تاحیات جیل میں رکھنے کا فیصلہ

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے پیر کوضلع کا دورہ شروع کیا۔ پہلے وہ مرشد آباد گئیں۔ وہ وہاں کا سرکاری پروگرام ختم کرنے کے بعد مالدہ کیلئے روانہ ہوئیں۔ مرشد آباد جانے سے پہلے ڈمرجالا ہیلی پیڈ گراؤنڈ پر کھڑے ہو کر وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ وہ بھی پھانسی کا مطالبہ کرتی ہیں۔
  یادرہے کہ سیالدہ عدالت نے سنجے رائے کو آر جی کر عصمت دری اور قتل کیس میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ پیر کی دوپہر نچلی عدالت کا یہ فیصلہ سننے کے بعد سنجے کی ماں کا کیا ردعمل رہا؟۵۵؍بی ، شمبھوناتھ پنڈت اسٹریٹ پر بھیڑ جمع ہوگئی لیکن سنجے کی ماں نے صبح ہی سےگھر کا دروازہ بند کر رکھا تھا۔ انہوں نے ایک بار بھی دروازہ نہیں کھولا۔ عدالت کے حکم کے بارے میں باہر سے بتانے کے باوجود وہ لاتعلق رہیں۔سنجے رائے کے پڑوسیوں کا کہنا تھا کہ تفتیش میں بہت سی خامیاں ہیں ، لڑکا بچ گیا۔کچھ پڑوسیوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اسے کبھی کسی عورت کے ساتھ نامناسب سلوک کرتے نہیں دیکھا گیا۔
 پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ سنجے کی والدہ ذہنی طور پر پوری طرح صحت مند نہیں تھیں۔ کبھی کبھی وہ بے ساختہ بولتی رہتی ہیں۔ سنجے گھر میں اپنی ماں کے ساتھ رہتا تھا۔ آر جی کر واقعے کے بعد سے ان کی والدہ اکیلی ہوگئی ہیں۔ اس کے علاوہ سنجے کی ۳؍ بہنیں ہیں لیکن مقامی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی گھر نہیں آتا۔
  پیر کو شمبھوناتھ پنڈت اسٹریٹ پر واقع سنجے کے گھر کی گلی صبح سے ہی جام تھی۔ سنجے کی ماں صبح سے گھر کے اندررہی۔ اس نے دروازہ بھی نہیں کھولا۔ اس کے گھرسے کوئی جواب نہیں ملا۔ عدالت نے پہلے سنجے کو آر جی کرکیس میں مجرم قرار دیا تھا۔ جج انیربن داس نے پیر کی سہ پہر کو کہا کہ سنجے کو تعزیرات ہند کی۳؍ دفعات۶۴، ۶۶؍ اور۱۰۳(ا) کے تحت عمر قید کی سزا سنائی گئی جس کے تحت اسے عمر بھر جیل میں رہنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK