بہت سی چینی مصنوعات جیسے سولر پینلز، الیکٹرک گاڑیوں، لیتھیم آئن بیٹریوں، سرنجوں اور اسٹیل پر امریکی ڈیوٹی عائد ہے۔ چین برآمدات کے ذریعے ہندوستان کو اپنی اشیا ء فروخت کرسکتاہے۔
EPAPER
Updated: September 28, 2024, 11:16 AM IST | Agency | New Delhi
بہت سی چینی مصنوعات جیسے سولر پینلز، الیکٹرک گاڑیوں، لیتھیم آئن بیٹریوں، سرنجوں اور اسٹیل پر امریکی ڈیوٹی عائد ہے۔ چین برآمدات کے ذریعے ہندوستان کو اپنی اشیا ء فروخت کرسکتاہے۔
ہندوستان میں چین سے مصنوعات کی بڑی آمد کا خطرہ ہے کیونکہ بہت سی چینی مصنوعات جیسے سولر پینلز، الیکٹرک گاڑیوں، لیتھیم آئن بیٹریوں، سرنجوں اور اسٹیل پر امریکی ڈیوٹی میں اضافہ۲۷؍ ستمبر سے نافذ العمل ہے۔ زیادہ ٹیرف کی وجہ سے امریکی مارکیٹ میں چینی مصنوعات کی رسائی کم ہو رہی ہے، اس لئے یہ تشویش بڑھ گئی ہے کہ چین برآمدات کے ذریعے ہندوستان اور دیگر منڈیوں کو اپنی مصنوعات کے ذریعے کور کر سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستانی صنعتوں کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں چینی مصنوعات پہلے ہی سخت مقابلہ دے رہی ہیں۔
گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو کے بانی اجے سریواستو نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی صنعتوں کے تحفظ کیلئے فعال اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ `حکومت کو ان مصنوعات کی روزانہ کی درآمدات پر نظر رکھنے کیلئے محکمۂ تجارت کے تحت `وار روم قائم کرنا چاہیے۔ اس سے مقامی فیکٹریوں کو مقامی مارکیٹ میں غیر منصفانہ مقابلے سے بچانے میں مدد ملے گی اور چین سے سامان کی ڈمپنگ کا پتہ لگانے اور اسے روکنے میں مدد ملے گی۔ اگر بروقت مداخلت ہوتی ہے تو اس سے ہندوستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو چینی کمپنیوں کو سخت مقابلہ دینے میں مدد ملے گی۔ امریکہ میں نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل بائیڈن حکومت نے چینی مصنوعات پر۷ء۵؍ فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کی تیاریوں سے متعلق آج الیکشن کمیشن کی پریس کانفرنس
اس سال کے شروع میں، ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھاکہ ’’ہمارے پاس ایک موثر اینٹی ڈمپنگ سسٹم کے ساتھ ایک ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز(ڈی جی ٹی آر ) سسٹم ہے۔ ایسے میں اگر کوئی اپنی مصنوعات کو یہاں فروخت کرنا چاہتا ہے تو تمام ادارہ جاتی میکانزم اس پر نظر رکھے گا اور ہم اس کے مطابق کارروائی کریں گے۔ ‘‘
انڈین اسٹیل اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری آلوک سہائے نے کہا کہ ’’گزشتہ سال چین سے ملک میں اسٹیل کی برآمدات میں ۹۱؍ فیصد اضافہ ہوا تھا۔ اس سال بھی اس میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سال چین برآمدات پر زیادہ توجہ دے رہا ہے کیونکہ ان کے تمام اسٹیل درآمد کرنے والے ممالک نے چینی اسٹیل پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں لیکن ہندوستان جیسے ملک میں ایسا کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ ہندوستان میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگانے کیلئے ضرب ثابت کرنے کا عمل کافی طویل ہے۔ ہم حکومت سے بات چیت کر رہے ہیں اور وہ ہماری مدد کیلئے کام کر رہی ہے۔ اگست کے برآمدات کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کی چین کو برآمدات۲۲ء۴۴؍ فیصد کم ہو کر ایک بلین ڈالر رہیں، جب کہ درآمدات ۱۵ء۵؍ فیصد بڑھ کر۱۰ء۸؍ بلین ڈالر ہو گئیں۔