روس کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اس نے کینسر کے علاج کیلئے اپنی ایم آر این اے ویکسین تیار کی ہے جو ۲۰۲۵ءکے اوائل میں عوام میں تقسیم کی جائیں گی۔یہ ویکسین کینسر سے بچاؤکیلئے عوام کو دی جانے کے بجائے کینسر کے مریضوں کے علاج میں استعمال کی جائے گی۔
روس کی خبر رساں ادارے تاس کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت صحت کے ریڈیولوجی میڈیکل ریسرچ سنٹر کے جنرل ڈائریکٹر آندرے کپرین نے اعلان کیا کہ روس نے کینسر کے خلاف اپنی ایم آر این اے ویکسین تیار کر لی ہے اور اسے لوگوں میں مفت تقسیم کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ یہ ویکسین ۲۰۲۵ءکے اوائل میں عام کی جائے گی۔ گیمالیا نیشنل ریسرچ سنٹر برائے ایپیڈ یمولوجی اینڈ مائیکرو بایولوجی کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گِنٹسبرگ نے’تاس‘ کو بتایا کہ ویکسین کے قبل ازطبی تجربہ سے معلوم ہوا ہے کہ یہ ٹیومر کی نشوونما اور ممکنہ میٹاسٹیسیس کو روکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: خلائی اسٹیشن میں پھنسے خلابازوں کی واپسی میں مزید تاخیر ہوگی: ناسا
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا تھا کہ روسی سائنسدان کینسرکیلئے ویکسین بنانے کے قریب ہیں جو جلد ہی مریضوں کیلئے دستیاب ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے فروری میں ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والےتبصرے میں کہا کہ ’’ہم کینسر کی ویکسین اور نئی نسل کیلئے مدافعتی ادویات بنانے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ یہ ویکسین کن کینسروں کا علاج کرے گی یا اسے کیا کہا جائے گا۔ دیگر ممالک بھی اسی طرح کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ مثلاً نیوز ویک کے مطابق، برطانوی حکومت نے جرمنی میں قائم بائیو این ٹیککمپنی کے ساتھ ذاتی نوعیت کے کینسر کے علاج کیلئے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
قبل ازیں، گنٹسبرگ نے کہا تھا کہ مصنوعی اعصابی نیٹ ورکس کا استعمال ایک ذاتی نوعیت کی کینسر کی ویکسین بنانے کیلئے درکار کمپیوٹنگ کے دورانیے کو ایک گھنٹے سے بھی کم کرسکتا ہے۔فارماسیوٹیکل کمپنیاں مرک اینڈ کو،اور ماڈیرنا & ایک تجرباتی کینسر کی ویکسین تیار کر رہی ہیں جس کے درمیانی مرحلے کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے استعمال سے میلانوما،جو کہ جلد کا سب سے مہلک کینسر ہے دوبارہ ہونے یا موت کے امکانات کو نصف تک کم کر دیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہیومن پیپیلوما وائرس کے خلاف کچھ لائسنس یافتہ ویکسین موجود ہیں جو بہت سے کینسر کا سبب بنتی ہیں، بشمول سروائیکل کینسر، نیز ہیپاٹائٹس بی کے خلاف ویکسین، جو جگر کے کینسر کا باعث بن سکتی ہیں۔