Updated: April 06, 2024, 8:41 PM IST
| Moscow
روسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ سیلاب کے سبب قزاخستان کی سرحد کے قریب اورنبرگ علاقے میں ڈیم ڈھے جانے کے بعد انتظامیہ نے چار ہزار افراد کو بچایا ہے۔ اورنبرگ کے گورنر کی پریس سروس نے بتایا ہے کہ موسلادھار بارش کی وجہ سےڈیم پھٹنے اور سیلاب کی شکل اختیار کرنے کے بعد ۴؍ہزار ۲۰۸؍ افراد، جن میں ایک ہزار ۱۹؍ بچے تھے، کو بچایا گیا ہے اور ۲؍ہزار ۵۰۰؍ سے زائد گھر متاثر ہوئے ہیں۔
حکام راحت رسانی کا کام انجام دیتے ہوئے۔تصویر: ایکس
روس نے اطلاع دی ہے کہ سیلاب آنے اور ڈیم ڈھے جانے کے بعد قزاخستان کی سرحد کے قریب اورنبرگ علاقے سے ۴؍ہزار افراد کا انخلاء کیا گیا ہے۔ جمعہ کو قزاخستان کی سرحد سے قریب روسی شہر اورسک میں ڈیم ٹوٹنے اور سیلاب آنے کے بعد ایمرجنسی سروس رات بھر راحت رسانی کے کام میں مصرو ف تھی۔
اورنبرگ کے گورنر کی پریس سروس نے بتایا ہے کہ موسلادھار بارش کی وجہ سےڈیم ٹوٹنے اور سیلاب کی شکل اختیار کرنے کے بعد ۴؍ہزار ۲۰۸؍ افراد، جن میں ایک ہزار ۱۹؍بچے تھے، کو بچایا گیا ہے اور ۲؍ہزار ۵۰۰؍ سے زائد گھر متاثر ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان دشمنوں کو ان کی سرزمین پر مارے گا:سرحد پار دہشت گردی پر راجناتھ سنگھ کا بیان
انتظامیہ نے بتایا کہ اورنبرگ کے مرکزی شہر میں دریا یورال میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے امکانات ظاہر کئے گئے تھے اسلئے لوگوں کو متنبہ کیا گیا تھا اور علاقے بھر میں حالات کافی مشکل تھے۔
گورنر ڈینس پسلر نے کہا کہ سیلاب اپنے عروج تک پہنچ گیا تھا اور خاص طور پر اورسک میں حالات کشیدہ تھے۔
روسی ایمرجنسی سروس نے راحت رسانی کا کام انجام دینے والے افراد کی تصاویر شائع کی ہیں۔ قزاخستان کے صدر قاسم جومارت توکایف نے کہا کہ یہ سیلاب ۸۰؍برسوں میںبدترین قدرتی آفات میں سے ایک تھا۔انہوں نے مشرقی ایشیائی ممالک سے کہا تھا کہ وہ متاثرین کی مدد کرنے کیلئے تیار رہیں۔