Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

روسی صدر ولادیمیر پوتن جلد ہی ہندوستان کا دورہ کریں گے

Updated: March 28, 2025, 10:50 AM IST | Moscow

روس -یوکرین جنگ کے بعد یہ ولادیمیر پوتن کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہوگا۔تعلقات مضبوط ہونے کی اُمید۔

Vladimir Putin. Photo: INN
ولادیمیر پوتن۔ تصویر: آئی این این

روسی صدر ولادیمیر پوتن جلد ہی  ہندوستان کا دورہ کریں گے۔ روس یوکرین جنگ کے بعد یہ ان کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ سال روس کے دورے  میں پوتن کو ہندوستان آنے کی دعوت دی تھی جسے اب پوتن نے قبول کر لیا ہے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جمعرات کو اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پوتن کے دورۂ ہندوستان کی تیاریاں جاری ہیں، حالانکہ انہوں نے دورے کی تاریخ نہیں بتائی۔

یہ بھی پڑھئے: میامی اوپن: الیکزینڈرا ایلا نے سواتیک کو ہراکر سیمی فائنل میں قدم رکھا

لاوروف نے کہا،’’ `صدر ولادیمیر پوتن نے ہندوستانی وزیر اعظم کی دعوت قبول کر لی ہے۔ اب ہماری باری ہے۔ یہ دورہ اس لئے بھی خاص ہے کیونکہ ہندوستان اور روس کے تعلقات ہمیشہ سے مضبوط رہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے اپنی تیسری مدت کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں روس کا دورہ کیا۔ اب پوتن کا دورہ  دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کواور مضبوط کرے گا۔‘‘
 اس دورے  میں پوتن اور مودی دونوں کی یوکرین جنگ، ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے کے بعد عالمی تبدیلیوں اور دیگر اہم امور پر بات چیت متوقع ہے۔ یوکرین جنگ پر ہندوستان نے ہمیشہ غیر جانبدارانہ موقف اپنایا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے پوتن سے کہا تھا کہ `یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔ ہندوستان نے روس کیخلاف اقوام متحدہ میں منظور کی گئی قراردادوں پر ووٹنگ سے بھی گریز کیا ہے اور عوامی سطح پر پوتن کی مخالفت بھی نہیں کی ہے۔وزیر اعظم مودی نے۲۰۲۴ء میں روس اور یوکرین دونوں کا دورہ کیا تھا اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی ملاقات کی۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم مودی اکتوبر میں روس میں منعقدہ برکس سمٹ میں بھی گئے تھے۔ پوتن کا یہ آئندہ دورہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط کر سکتا ہے اور روس یوکرین جنگ کے اثرات پر نئی بات چیت کا راستہ بھی کھول سکتا ہے۔ روسی صدر پوتن اس سے قبل۶؍ دسمبر ۲۰۲۱ء کو ہندوستان آئے تھے ۔اس وقت وہ صرف ۴؍گھنٹے کیلئے یہاں آئے تھے اور اس دوران ہندوستان اور روس کے درمیان۲۸؍ معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK