• Fri, 20 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سنبھل: رُکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق پر’بجلی ‘ گرانے کی کوشش

Updated: December 20, 2024, 5:57 PM IST | Agency | Lukhnow

اب بجلی چوری کا الزام لگاکر مقدمہ درج کرلیا گیا ، محکمے نے دعویٰ کیا کہ ان کے گھر کےمیٹر میں چھیڑ چھاڑ کے ثبوت ملے ہیں

Member of Parliament Ziaur Rehman Barq. Photo: INN
رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق ۔ تصویر: آئی این این

یہاں سے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق جنہوں نے گزشتہ دنوں فساد کے دوران مسلم نوجوانوں کے حق میں کھل کر آواز بلند کی اور انتظامیہ کی پول کھولی ،کو پھنسانے کے لئے ایک اور معاملہ سامنے لایا گیا ہے۔ اس مرتبہ ان کے خلاف بجلی چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب بجلی محکمہ نے ان کے گھر پر چیکنگ کے دوران میٹر میں چھیڑ چھاڑ کے ثبوت ملنے کا دعویٰ کیا۔ دراصل، بجلی محکمہ کی ٹیم نے پولیس فورس کے ساتھ برق کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: سماجی کارکن مرضیہ شانو پٹھان کا سنبھل کا دورہ، متاثرین سےملاقات کی

بجلی محکمے کےعہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ گھر میں نصب میٹر کی ریڈنگ میں بے ضابطگیاں تھیں اور یہ ریڈنگ اس کے مطابق نہیں تھی جتنا بجلی کا استعمال ہو رہا تھا۔محکمہ بجلی کے حکام کے مطابق ضیاء الرحمان برق کے گھر میں سسٹم کے مطابق اتنے بجلی کے آلات موجود ہونے کے باوجود میٹر کی ریڈنگ بہت کم آ رہی تھی۔ ان کے گھر میں دو دن پہلے نیا ڈیجیٹل میٹر نصب کیا گیا تھا لیکن اس میں بھی گڑبڑ پائی گئی۔ اس کے علاوہ، گھر میں سولر پینل اور ساؤنڈ پروف جنریٹر سمیت ۱۲؍ بیٹریوں والا سسٹم بھی موجود تھا۔ان بے بنیاد الزامات پر ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کے وکیل ایڈوکیٹ قاسم جمال نے کہا کہ برق کے گھر میں سولر پینل نصب ہے اور ان کے گھر میں ضروری بجلی آلات جیسے اے سی، پنکھے اور فریج موجود ہیں، جن کے لئے وہ محکمے کو کم از کم چارجز ادا کر رہے ہیں۔ وکیل نے مزید کہا کہ بجلی کے محکمے کی طرف سے آنے والی کم ریڈنگ کی وجہ یہ ہے کہ اس کے استعمال میں صرف ۴؍ افراد شامل ہیں اور دیگر تمام رشتہ دار ان کے گھر پر نہیں رہتے۔ عہدیدار نے بتایا کہ برق کے گھر میں دو مختلف بجلی کے کنکشن تھے جن میں سے ایک میں واضح طور پر میٹر کی چھیڑ چھاڑ کے آثار ملے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK