سعودی عرب میں مکہ مکرمہ صوبے میں ایڈمنسٹریشن آف ایجوکیشن سے تعلق رکھنے والی خاتون استاد ذکیہ سہل اللحیانی کو ۲۰۲۵ء کیلئے دنیا کے۵۰؍ بہترین اساتذہ میں شامل کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: January 20, 2025, 5:35 PM IST | Agency | Riyadh
سعودی عرب میں مکہ مکرمہ صوبے میں ایڈمنسٹریشن آف ایجوکیشن سے تعلق رکھنے والی خاتون استاد ذکیہ سہل اللحیانی کو ۲۰۲۵ء کیلئے دنیا کے۵۰؍ بہترین اساتذہ میں شامل کیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں مکہ مکرمہ صوبے میں ایڈمنسٹریشن آف ایجوکیشن سے تعلق رکھنے والی خاتون استاد ذکیہ سہل اللحیانی کو ۲۰۲۵ء کیلئے دنیا کے۵۰؍ بہترین اساتذہ میں شامل کیا گیا ہے۔ معلمہ ذکیہ نے اس کامیابی کو اپنے لئے بڑا اعزاز قرار دیا جو انہیں اللہ کے فضل سے تعلیم کے میدان میں حاصل ہوا۔ ’العربیہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ذکیہ اللحیانی نے کہا کہ ’وارکی ایوارڈ‘ جیتنے پر ان کے جذبات فخر اور تواضع کا امتزاج تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ میری کوششوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکی اور یورپی اسکولوں میں طلبہ کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کا رجحان
درس و تدریس کے ساتھ میرے انتہائی شغف نے مجھے استاد بننے کی طرف مائل کیا۔ میری خواہش تھی کہ طلبہ کی ترقی کے سفر میں اپنا کردار ادا کروں۔‘‘سعودی معلمہ کے مطابق وہ اس شعبے میں درپیش چیلنجوں اور مشکلات سے نمٹنے کیلئے مختلف حکمت عملیوں کا استعمال کرتی ہیں جن میں مسائل کا گہرا تجزیہ، ساتھیوں کے ساتھ تعاون اور تدریس میں جدت پر مبنی اسلوب اختیار کرنا شامل ہے۔ ذکیہ کا کہنا ہے کہ ان کے پیش کردہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں ٹکنالوجی بنیادی عنصر کی اہمیت رکھتی ہے۔ بحیثیت ماہر مائکروسوفٹ استاد وہ جدید ذرائع مثلاً مائن کرافٹ وغیرہ کا استعمال کرتی ہیں۔
یاد رہے کہ دنیا کے بہترین استاد کا ایوارڈ تعلیم کے شعبے کا ایک بین الاقوامی ایوارڈ ہے جو ’وارکی جیمز فاؤنڈیشن(وی جی ایف) کی جانب سے یونیسکو کے تعاون سے پیش کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد تعلیم کے پیشے کی اہمیت کو تسلیم کرنا اور تعلیم کے شعبے میں امتیازی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔