پونے کی ایک خصوصی عدالت نے ونائک دامودر ساورکر کے پوتے کی طرف سے دائر کردہ مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں راہل گاندھی کو طلب کیا ہے۔ عدالت نے راہل کو گاندھی کو سمن جاری کرتے ہوئے انہیں ۲۳؍ اکتوبر کو پیش ہونے کو کہا ہے۔
EPAPER
Updated: October 06, 2024, 8:29 PM IST | Pune
پونے کی ایک خصوصی عدالت نے ونائک دامودر ساورکر کے پوتے کی طرف سے دائر کردہ مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں راہل گاندھی کو طلب کیا ہے۔ عدالت نے راہل کو گاندھی کو سمن جاری کرتے ہوئے انہیں ۲۳؍ اکتوبر کو پیش ہونے کو کہا ہے۔
پونے کی ایک خصوصی عدالت نے ونائک دامودر ساورکر کے پوتے کی طرف سے دائر کردہ مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں راہل گاندھی کو طلب کیا ہے جس میں کانگریس لیڈر پر ساورکر کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ عدالت نے راہل کو گاندھی کو سمن جاری کرتے ہوئے انہیں ۲۳؍ اکتوبر کو پیش ہونے کو کہا ہے۔ پچھلے سال ساورکر کے پوتے ستیہکی ساورکر نے اس سلسلے میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے خلاف پونے کی عدالت میں شکایت درج کروائی تھی۔ پچھلے مہینے کیس کو جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس (ایف ایم ایف سی) کی عدالت سے ایم پیز اور ایم ایل ایز کیلئے خصوصی عدالت میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ ستیہکی ساورکر کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ سنگرام کولہٹکر نے میڈیا کو بتایا کہ جوائنٹ سیول جج اور جوڈیشل مجسٹریٹ (فرسٹ کلاس) کی سربراہی میں خصوصی عدالت امول شندے نے راہل گاندھی کے خلاف سمن جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ۵۰۰؍ (ہتک عزت) کے تحت قابل سزا الزام کا جواب دینے کیلئے ضروری ہے۔ اور انہیں ۲۳؍اکتوبر کو عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونا بھی ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی فسادات ۲۰۲۰ء: عمر خالد کی درخواست ضمانت پر دہلی ہائی کورٹ میں کل سماعت
اپنی شکایت میں ستیہکی ساورکر نے الزام لگایاکہ راہل گاندھی نے مارچ۲۰۲۳ء میں لندن میں اپنی تقریر میں دعویٰ کیا تھا کہ وی ڈی ساورکر نے ایک کتاب میں لکھا تھا کہ انہوں نے اور ان کے پانچ چھ دوستوں نے ایک بار ایک مسلمان کو مارا تھا اور وہ (ساورکر) خوش ہوئے تھے۔ ستیہکی ساورکر نے کہا کہ ایسا کوئی واقعہ کبھی نہیں ہوا اور وی ڈی ساورکر نے کہیں بھی ایسا کچھ نہیں لکھا۔ انہوں نے راہل گاندھی کے الزام کو خیالی، جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے۔